بجلی کا بحران مزید شدید ،غیر اعلانیہ ،فورس لوڈ شیڈنگ بھی شروع کر دی گئی

منگل 26 جولائی 2016 16:12

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جولائی ۔2016ء) بجلی کی طلب کے مقابلے میں پیداوار نہ بڑھنے کے باعث لوڈ شیڈنگ کا بحران مزید شدید ہو گیا ،غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے علاوہ نیشنل گرڈ اسٹیشن سے فورس لوڈ شیڈنگ بھی شروع کر دی گئی ، مختلف علاقوں کے رہائشیوں نے بد ترین لوڈ شیڈنگ کیخلاف شالیمار چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹائر جلا کر ٹریفک کا نظام معطل کر دیا ، مشتعل مظاہرین نے واپڈا کے ٹرک کو توڑ ڈالا ۔

ذرائع کے مطابق گرمی اورحبس کے باعث بجلی کی طلب میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے تاہم اسکے مقابلے میں بجلی کی پیداوار ایک سطح پر بر قرار ہے جس کے باعث شارٹ فال کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ شہری علاقوں میں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے اور گزشتہ روز مختلف شہری علاقوں میں 9سے 11جبکہ دیہی علاقوں میں 16سے 18گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق دیہی علاقوں میں صورتحال انتہائی خراب ہے جہاں بجلی چند گھنٹوں کی مہمان ہوتی ہے ۔ بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کے باعث پانی کی قلت بھی بر قرار ہے ۔ دوسری طرف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی طرف سے وزارت پانی وبجلی کے جاری کردہ شیڈول سے ہٹ کر غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز نیشنل گرڈ اسٹیشن سے لیسکو کو 200سے 250میگا واٹ لوڈ کم کرنے کے احکامات جاری کئے گئے جس کے باعث غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ شروع کر دی گئی ۔

جبکہ نیشنل گرڈ اسٹیشن سے فورس لوڈ شیڈنگ بھی کی گئی ۔ شیڈول کے برعکس لوڈ شیڈنگ کے باعث عوام کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں جبکہ گھریلو صنعتیں شدید متاثر ہیں۔ علاوہ ازیں لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ گزشتہ روز پماں جلو موڑ سمیت دیگر علاقوں کے مکینوں کی ایک بڑی تعداد نے بجلی کی بد ترین لو ڈشیڈنگ کے خلاف شالیمار چوک میں جمع ہو کر شدید احتجاج کیا ۔

مظاہرین نے ٹائرجلا کر ٹریفک کا معطل کر دیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔مظاہرین اس موقع پر واپڈا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ احتجاج کے دوران مشتعل مظاہرین نے وہاں سے گزرنے والے محکمہ بجلی کے ٹرک پر پتھراؤ کیا اور اس پر ڈنڈے برسائے جس سے اسکے شیشے ٹوٹ گئے اور باڈی کو بھی شدید نقصان پہنچا ۔

متعلقہ عنوان :