کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی شکوک و شبہات پیداکررہی ہے ،

کشمیر اور فلسطین میں ظلم و بربریت کو روکا جانا چاہیے،تنازعات کے حل کیلئے ہمیں اپنے اختلافات ختم کرنا ہوں گے، پارلیمانی اسمبلی کی قراردادیں ایشیائی عوام کی سوچ کی عکاس ہیں،خطے کے ممالک میں غربت کے خاتمے کیلئے یہ فورم اہم ثابت ہوگا،موجودہ دور میں معیشتیں انحطاط کا شکار ہیں،یورپی ممالک سمیت عرب ممالک میں بھی عدم استحکام کی فضا ہے، ایشیائی ممالک معاشی استحکام اور امن و امان کیلئے کوشاں ہیں چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کا ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے معاشی و پائیدار ترقی کے اجلاس سے خطاب

منگل 26 جولائی 2016 14:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جولائی ۔2016ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی شکوک و شبہات جنم لے رہی ہے،کشمیر اور فلسطین میں ظلم و بربریت کو روکا جانا چاہیے،تنازعات کے حل کیلئے ہمیں اپنے اختلافات ختم کرنا ہوں گے پارلیمانی اسمبلی کی قراردادیں ایشیائی عوام کی سوچ کی عکاس ہیں،خطے کے ممالک میں غربت کے خاتمے کیلئے یہ فورم اہم ثابت ہوگا،موجودہ دور میں معیشتیں انحطاط کا شکار ہیں،یورپی ممالک سمیت عرب ممالک میں بھی عدم استحکام کی فضاء ہے اور ایشیائی ممالک معاشی استحکام اور امن و امان کیلئے کوشاں ہیں،ایشیائی ممالک کو بہتر مستقبل کیلئے مغرب پر انحصار ختم کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان گذشتہ 2دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار ہے،پاکستانی حکومت اور عوام نے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا تہیہ کر رکھا ہے،پاکستان خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ نہیں چاہتا،خطے میں معاشی مساوات کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔منگل کو ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے معاشی و پائیدار ترقی پر دو روزہ اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں19ممالک کے 50سے زائد مندوبین نے شرکت کی،افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی دو روزہ اجلاس سے ایشیائی ممالک کی عوام کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنا اور پارلیمانی نظام میں مزید بہتری لانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایشیائی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد سے رکن ممالک کے مندوبین کو ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کا موقع ملے گا،جدید دور کے تقاضوں اور چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی حکمت عملی وضع کرنی ہوگی کہ ان چیلنجز کا آسانی سے مقابلہ کیا جاسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایشیائی ممالک کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے،سب سے بڑھ کر انسانی حقوق کی اہمیت،اقتصادی ترقی،صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے اور تعلیم کے فروغ کیلئے اہم اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر اور فلسطین میں جو ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اس حوالے سے بھی ایشیائی ممالک کی اسمبلی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور دنیا کو بتانا ہوگا کہ یہ ظلم جو روا رکھا جارہا ہے یہ انسانی حقوق کے منافی ہے۔چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ ایشیاء میں استحکام اتحاد میں مضمر ہے،ایشیاء کے درد اور خواب مشترک ہیں،ہمارے سامنے یورپی یونین کا اتحاد موجود ہے جو کہ مثالی ہے مگر برطانیہ کی علیحدگی سے اس کے اثرات بعد میں ظاہر ہوں گے،ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے،نیوکلیئر سپلائرگروپ میں کسی کو امتیازی حیثیت حاصل نہیں ہونی چاہیے،پاکستان کبھی بھی خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ نہیں چاہتا کیونکہ پاکستان خود 2دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار ہے،پاکستانی حکومت اور عوام نے اس دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کا تہیہ کر رکھا ہے اورپاکستان خطے میں روابط کا فروغ چاہتا ہے اور جمہوریت اور خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہیگا،مضبوط معیشت اور جمہوریت سے ہی دہشتگردی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے،خطے میں تجارت کے فروغ کیلئے تاجروں کو بھی مراعات دینی ہوں گی اور معاشی مساوات قائم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ حل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔