الیکشن کمیشن کے قیام کے حوالے سے دوسیاسی جماعتوں نے مک مکا کیا ہواتھا، من پسند فیصلوں کی وجہ سے الیکشن کمیشن پہلے کی طرح کمزور ا ور ناکام ثابت ہوگا ، اے این پی آزاد اور خود مختار الیکشن کے قیام کے مطالبے پر قائم ہے،صرف آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن کے ذریعے ہی شفاف آزاد اور قابل قبول انتخابات ممکن ہیں

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان کا بیان

منگل 26 جولائی 2016 13:08

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جولائی ۔2016ء ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان نے پارلیمانی کمیٹی میں اے این پی کے سینیٹر داؤد خان اچکزئی کی طرف سے ووٹ کے استعمال نہ کرنے کو درست فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق کمزور اور اہم فیصلے کرنے کی صلاحیت نہ رکھنے والے الیکشن کمیشن کے بارے میں بھی اے این پی کے شدید تحفظات تھے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سابق الیکشن کمیشن بھی آزاداور شفاف انتخابات کرانے میں بری طرح ناکام رہا اور کئی انتخابی عذداریاں آج تک زیر التوا ء ہیں، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے قیام کے حوالے سے پہلے بھی دوسیاسی جماعتوں نے مک مکا کیا ہواتھا اب بھی من پسند فیصلوں کی وجہ سے الیکشن کمیشن پہلے کی طرح کمزور ا ور ناکام ثابت ہوگا ، زاہد خان نے مزید کہا کہ اے این پی آزاد اور خود مختار الیکشن کے قیام کے اپنے مطالبے پر قائم ہے اور صرف آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن کے ذریعے ہی شفاف آزاد اور قابل قبول انتخابات ممکن ہیں ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں چیف الیکشن کمشنر و ممبران الیکشن کمیشن کی نامزدگی کیلئے قائم پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اے این پی کے سینئر نائب صدر سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے الیکشن کمیشن کے نئے نامزد کردہ ناموں پر اعتماد میں نہ لینے اور مشاورت نہ کرنے پر کمیٹی اجلاس میں اپنا ووٹ استعمال نہیں کیا ۔اُن کا کہنا تھا کہ اہم ترین آئینی و قانون سازی کے فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونے چاہئیں، موثر الیکشن کمیشن کے لئے مشاورت ضروری اور آئینی تقاضا ہے پارلیمنٹ کے ایوانوں اور کمیٹیوں میں عجلت میں کیے گئے فیصلوں کی وجہ سے آئینی مسائل حل کرنے میں مشکلات درپیش رہتی ہیں اسی وجہ سے میں نے اپنا ووٹ استعمال نہ کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ۔