لاہور ہائیکور ت نے پانامہ لیکس وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف نیب میں انکوائری نہ کرنے پر ڈی جی نیب پنجاب کو کام سے روکنے کے لئے دائر درخواست پر فریقین کے وکلاء کو مزید بحث کے لئے طلب کر لیا،،،عدالت نے پانامہ لیکس سے متعلق تمام درخواستوں کویکجا کرنے کی کاروائی کا آغاز کر دیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 26 جولائی 2016 11:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 جولائی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزاراسد کھرل کے وکیل اظیر صدیق ایڈوکیٹ نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کے افرادنے اپنے اثاثے چھپائے، رقم غیرقانونی طور پر بیرون ملک منتقل کی، اور قوم سے غلط بیانی کی۔ نیب آرڈیننس کے سیکشن اٹھارہ کے تحت وزیر اعظم کے خلاف پانامہ لیکس کے معاملے پر نیب از خود کاروائی کا اختیار رکھتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب سے انکوائری کرانے کے لئے دائر درخواست میں عدالتی نوٹسز کے باوجود چئیرمین نیب نے ابھی تک نہ تو عدالت عالیہ میں اپنا جواب داخل کرایا نہ ہی وزیر اعظم اور ان کی فیملی کے خلاف از خود اختیار استعمال کرتے ہوئے انکوائری شروع کی جو کہ واضح طور پر عدالتی احکامات اورقوانین کی خلاف ورزی ہے لہذا عدالت ڈی جی نیب پنجاب کو کام سے روکنے کے احکامات صادر کرئے۔جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء کو مزید دلائل کے لئے طلب کرتے ہوئے اسی نوعیت کے تمام کیسز کوعدالت کے روبرو پیش کرنے کی ہدائت کر دی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت ستائیس جولائی تک ملتوی کر دی۔