بالی وڈ اداکاروں سمیت دیگر شخصیات کی فیس بُک پر تصاویر

مہم کے کارفرما جبران ناصر نے اس مہم کے پیچھے کی وجہ سے پردہ اٹھا دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 26 جولائی 2016 11:07

بالی وڈ اداکاروں سمیت دیگر شخصیات کی فیس بُک پر تصاویر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جولائی 2016ء) : سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر کشمیر میں بھارتی فورسز کے بڑھتے ہوئے مظالم سے زخمی اور ہلاک ہونے والے کشمیریوں کے حق میں ایک نئے انداز میں آواز اُٹھائی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیس بُک پر بالی وڈ اداکاراؤں ، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور فیس بُک کے بانی مارک زکربرگ کی بھی فوٹوشاپ کی مدد سے ایسی تصاویر بنائی گئی ہیں جیسے انہیں پیلٹ گن ست فائر کر کے زخمی کیا ہو۔

ان تمام تصاویر اور اس مہم کے پیچھے جبران ناصر کا ہاتھ ہے۔ جنہوں نے اپنی اس تصاویری مہم کے پیچھے کی وجہ سے پردہ اُٹھا دیا ہے۔ جبران ناصر نے اپنی اس مہم سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے ہم نے سنسرشپ کے حوالے سے رائے عامہ میں آگہی پیدا کرنے کے لیے مارک زکربرگ کا انتخاب کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک کی حالت دیکھیں کہ وہ پیلٹ گن سے زخمی ہونے والی تصاویر اور کہانیوں کو سنسر کر رہی ہے۔

جبران کا کہنا تھا کہ ان تصاویر کے لیے ہر شخصیت كے انتخاب کے پیچھے ایک وجہ ہے جیسے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی چونکہ وزیراعظم ہیں اس لیے ان کا نام لازمی اس کا حصہ ہونا چاہئیے تھا، سونیا گاندھی کا انتخاب اس لیے کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں عمر عبداللہ کو وزیراعلیٰ بنانے کے فیصلہ کیا تھا جنہوں نے سب سے پہلے پیلٹ گن کےاستعمال کی اجازت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ بالی وڈ اداکار و فلمسٹار دنیا بھر کے ایشوز پر بات کرتے ہیں اور ان کی فلمیں کشمیر میں دیکھی بھی جاتی ہیں، لوگ ان کو پوجتے ہیں لیکن پھر بھی وہ کشمیر کی صورتحال پر خاموش ہیں۔ جبران ناصرنے اس مہم کی وجہ سے متعلق بتایا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس ڈیجیٹل دور میں کشمیر کی جدوجہد کے بارے میں آگہی پیدا کرنے کے لیے سب سے بہتر ہم یہ کر سکتے ہیں۔ جبران نے مزید کہا کہ مہم کی نوعیت کوئی بھی ہو مگر یہ واضح ہونا چاہیے کہ ہم کسی کے آلہ کار بننے کی بجائے صرف مظلوم کی آواز کو آگے پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک بات پر متفق ہیں کہ کشمیریوں کوحق خود ارادیت ملنا چاہئیے۔خیال رہے کہ جبران ناصر کی اس تصاویری مہم کو خاصی مقبولیت حاصل ہو گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :