غربت، بھوک، بیماریوں کے خاتمہ اور سماجی انصاف، تعلیم کے فروغ اور اقتصادی ترقی میں پائیداری کیلئے آئی سی آئی انڈیکیٹرز کا کردار اہم ہے، آئی سی ٹی سے متعلق اعداد و شمار جمع کرنے کیلئے جامع طریقہ کار اختیار کرنا ہو گا

وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن کا سمپوزیم سے خطاب

پیر 25 جولائی 2016 23:19

اسلام آباد ۔ 25 جولائی (اے پی پی) وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن نے کہا ہے کہ غربت، بھوک، بیماریوں کے خاتمہ اور سماجی انصاف، تعلیم کے فروغ اور اقتصادی ترقی میں پائیداری کیلئے آئی سی آئی انڈیکیٹرز کا کردار اہم ہے، آئی سی ٹی سے متعلقہ اعداد و شمار جمع کرنے کیلئے جامع طریقہ کار اختیار کرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پی ٹی اے ہیڈ کوارٹرز میں ایک سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سمپوزیم کا اہتمام پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے)، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن (ایم او آئی ٹی اینڈ ٹی) اور انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) کے زیراہتمام مشترکہ طور پر ”آئی سی ٹی ڈیٹا رپورٹنگ کی ضرورت کو اجاگر کرنے کیلئے ملٹی سٹیک ہولڈر انگیجمنٹ“ کے مرکزی خیال کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔

(جاری ہے)

تقریب کی مہمان خصوصی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشنز انوشہ رحمان احمد خان تھیں جبکہ گیسٹ آف آنر سیکرٹری ایم او آئی ٹی رضوان بشیر خان تھے۔ اس موقع پر چےئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر سید اسماعیل شاہ، ممبر ایچ آر ڈی، ایم او آئی ٹی، طاہر مشتاق، سینئر ایڈوائزر آئی ٹی یو، سمیر شرما، ممبر فنانس پی ٹی اے، طارق سلطان، ممبر کمپلائنس اینڈ انفورسمنٹ ، عبدالصمدبھی موجود تھے۔

ایم او آئی ٹی اینڈ ٹی ، پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس(پی بی ایس) ٹیلی کام آپریٹر، بین الاقوامی تنظیمیوں اور ڈونر ایجنسیوں کے نمائندوں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی جبکہ پی ٹی اے کے مختلف شعبوں کے ڈاےئریکٹر جنرلز اور سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انوشہ رحمان احمد خان نے کہا کہ آئی سی ٹی انڈیکیٹرز پائیدار ترقیاتی اہداف سے متعلقہ ہیں اور چونکہ ہم سب جانتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف 193 ممالک میں غربت بھوک اور بیماریوں کے خاتمے اور سماجی انصاف اور انسانی عظمت کے فروغ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی ٹی انڈیکیٹرز پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے حوالہ سے انتہائی اہم ہیں جو کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے ساتھ ساتھ غر بت میں کمی، تعلیم کے فروغ اور اقتصادی ترقی کے لئے بھی اپنا اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ آئی سی ٹی سے متعلقہ آعدادوشمار جمع کر نے کیلئے ایک جامع میکنزم تیار کیا جائے۔ وزیر نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ چند سالوں کے دوران ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح پالیسی کے حوالے سے ٹیلی کمیونیکیشن پالیسی کی تیاری اور منظوری ایک اور اہم سنگ میل ہے۔ اس سے قبل سیکرٹری ایم او آئی ٹی نے کہا کہ حکومت آئی سی ٹی کے شعبے میں افرادی قوت کو بڑھانے کے لئے پر عزم ہے انہوں نے کہا کہ صنعت کو ہر ممکنہ تعاون کی فراہمی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی ٹی کے شعبہ میں جی ڈی پی کیلئے آپریٹر، ایکوئپمنٹ مینوفیکچرز اور کانٹینٹ پروواےئڈرز سمیت سب کا تعاون بہت ضروری ہے۔

انہوں نے ملک میں آئی سی ٹی کے شعبہ کے فروغ کے حوالے سے پی ٹی اے کی کاوشوں کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوکل کانٹینٹ اور ایپلیکیشنزنے صارفین کی بڑی تعداد کو اپنی جانب مائل کیا ہے۔ چےئرمین پی ٹی اے نے خطبہ استقبالیہ کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے معاشرے کے تقاضوں پر پورا اترنے کیلئے حکومت کو قومی پالیسیوں اورحکمت عملی کی نگرانی اور ان کانئے سرے سے جائیزہ لینا چاہئے۔

اس کیلئے قابل اعتبار ڈیٹا اور انڈیکیٹرز تک رسائی، آئی سی ٹی کے استعمال اور ترقی پر ان کے اثرات متعین کرنے اور اکٹھا کر نے کی ضرورت ہے۔ چےئرمین نے کہا کہ یہ ڈیٹا اور انڈیکیٹرز حکومت کو آئی سی ٹی پالیسی اور حکمت عملی کی تیاری اور وضع کر نے کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک کے ساتھ آئی سی ٹی میں جاری پیشرفت کا جائزہ لینے اور ڈیجیٹل ڈیوائڈ کو کم کرنے میں بھی مد دگار ثابت ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو مارکیٹ کا تجزیہ کرنے اور ملک میں انہیں سرمایہ کاری سے باخبر رکھنے کیلئے ان کی درجہ بندی ایک اہم پیرا میٹر ہے۔

سمپوزیم کے دوران طاہر مشتاق ممبر ایچ آر ڈی، ایم او آئی ٹی نے آئی سی ٹی انڈیکیٹرز کی بہتری میں ایم او آئی ٹی کے کردار کو اجاگر کیا۔ سمیر شرما، سینئر ایڈوائزر آئی ٹی یو ریجنل آفس فار ایشیا پیسفک نے آئی سی ٹی انڈیکیٹرز کی پیمائش کے حوالے سے آئی ٹی یو کے اقدامات کو متعارف کرایا۔طارق سلطان ممبر فنانس، پی ٹی اے نے پاکستان میں آئی سی ٹی کے شعبے میں پی ٹی اے کی کاوشوں سے متعلق بریفنگ دی۔

ڈاکٹر محمد سلیم ڈی جی پی ٹی اے نے پی ٹی اے کے زیر اہتمام ٹیلی کام ڈیٹا کلیکشن کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ رابعہ اعوان، ڈائریکٹر پی بی ایس اور مسٹر عتیق الرحمن، ڈائریکٹر پی بی ایس نے آئی سی ٹی کے گھریکوڈیٹا کلیکشن پر پریذینٹیشنز دی۔ ظفر الحسن پروجیکٹ ڈاےئریکٹر وزارت پلاننگ نے آئی سی ٹی انڈکیٹرز کی ترقی اور تبدیلی اور ایس ڈی جیز کی مئوثر نگرانی کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

عبدلصمد، ممبر کمپلائنس اینڈ انفورسمنٹ، پی ٹی اے نے ”آئی سی ٹی ڈیٹا کلیکشن کی راہ میں حائل رکاوٹوں“ کے مرکزی خیال کے تحت ایک سیشن ماڈریٹ کیا ۔ جسمیں عارف سرگانہ ، ڈائیریکٹر سی اے ،پی ٹی اے، سید علی عباس حسینی،ڈاےئریکٹر پی ایس ای بی اور ٹیلی کام آپریٹروں کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے سکندر نقی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سمپوزیم میں آئی ٹی یو ، پی بی ایس اور وزارت ایم او آئی ٹی کو آئی سی ٹی ڈیٹا کلکشن اور ملک کے ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی کے حوالے سے اس کے اثرات پر اپنا نقطہ نظر بیان کرنے اور اس حوالے سے مزیدبہتری لانے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا گیا۔

سمپوزیم کے اختتام پر مہمان خصوصی نے مقررین کو شیلڈز پیش کی۔ واضح رہے کہ وزیر مملکت برائے آئی ٹی اینڈ ٹی انوشہ رحمان احمد خان کو آئی ٹی یو کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے آئی ٹی یو کی پائیدار ترقی کے لئے براڈ بینڈ کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی خواہش کو مد نظر رکھتے ہوئے اور میلینیم ڈویلپمنٹ اہداف تک پہنچنے کیلئے آئی ٹی یو اور یونیسکو نے ڈیجیٹل ڈویلپمنٹ کے لئے براڈ بینڈ کمیشن قائم کیا۔

متعلقہ عنوان :