حکومت پنجاب عوام کو صحت کی وسیع وجدید سہولیات کی فراہمی کیلئے انتہائی پرعزم ہے ‘رانا ثناء اﷲ

نئے میڈیکل کالجز سے منسلک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کواپ گریڈ کرکے تدریسی ہسپتالوں کے برابر لایا جارہا ہے لاہور،فیصل آباد،راولپنڈی اور ملتان کے چار بڑے ٹرشری ہسپتالوں کے طبی وانتظامی امورمیں جدت اور وسیع تربہتری لائی جارہی ہے‘صوبائی وزیر قانون

پیر 25 جولائی 2016 22:27

لا ہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 جولائی ۔2016ء ) حکومت پنجاب نے شعبہ صحت کے مزیدا ستحکام اورترقی کے لئے رواں مالی سال میں 43،ارب 85کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں جن کی بدولت مریضوں کے ان کے گھروں کے نزدیک علاج معالجہ کی جدیداورمعیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے سرکاری ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کی جائے گی۔یہ بات صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اﷲ خاں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال فیصل آبادمیں 20کروڑ روپے کی لاگت سے ایک سو بستروں پر مشتمل نوتعمیر شدہ عمارت میں 34بیڈز کے سٹیٹ آف دی آرتھو پیڈک وارڈ کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔

ڈی سی او سلمان غنی،پرنسپل پنجاب میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرؤف اور دیگر ڈاکٹرز بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف کی قیادت میں حکومت پنجاب عوام کو صحت کی وسیع وجدید سہولیات کی فراہمی کے لئے انتہائی پرعزم ہے اس سلسلے میں جامع حکمت عملی کے تحت ڈسٹرکٹ وتحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں جدید طرز پر میڈیکل سروسز کے شعبوں میں اضافہ کیا جارہا ہے تاکہ مریضوں کو ہمہ نوعیت کی بیماریوں کے علاج کی سہولیات میسرآئیں اور بڑے ٹرشری ہسپتالوں پر بوجھ کم ہو۔

انہوں نے بتایا کہ نئے میڈیکل کالجز سے منسلک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کواپ گریڈ کرکے تدریسی ہسپتالوں کے برابر لایا جارہا ہے جبکہ لاہور،فیصل آباد،راولپنڈی اور ملتان کے چار بڑے ٹرشری ہسپتالوں کے طبی وانتظامی امورمیں جدت اور وسیع تربہتری لائی جارہی ہے۔صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ صحت مند قوم ہی ترقی کی منازل تیزی سے طے کرسکتی ہے لہذالوگوں کو بیماریوں سے بچانے اور مریضوں کو علاج کی سہل وجدید سہولتیں فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انفراسٹریکچر کی بہتری کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت کے ملازمین کاکردار بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ڈاکٹروں وپیرا میڈیکل سٹاف کے اچھے رویوں سے بھی مریضوں کو ریلیف ملتا ہے۔اس سلسلے میں انتظامی افسران موثرلائحہ عمل اختیار کریں تاکہ ڈاکٹر کے مسیحا ہونے کی عملی تصویر نظر آئے۔صوبائی وزیر قانون نے جدید آرتھو پیڈک وارڈکے قیام کے سلسلے میں ڈی سی او سلمان غنی،پرنسپل پنجاب میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹرالفرید ظفر اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرؤف کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ہڈی ٹوٹنے کے مریضوں کے لئے جدید نوعیت کے پیڈز کی فراہمی اور دیگر معیاری طبی سہولتوں کی بدولت ہڈی کے مریضوں کو فائدہ ہوگا۔

قبل ازیں صوبائی وزیر قانون نے افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کے بعد آرتھوپیڈک وارڈ کے مختلف حصوں اور دستیاب سہولتوں کامعائنہ کیا۔اس موقع پر بریفنگ کے دوران پرنسپل پنجاب میڈیکل کالج نے بتایا کہ سرکاری ہسپتالوں کے مختلف شعبوں کی اپ گریڈیشن پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔اس ضمن میں آرتھو پیڈک وارڈ کو بھی جدید طبی سہولتوں سے آراستہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے دیگر انتظامی امور اور کڈنی ٹرانسپلانٹ کے اقدامات سمیت ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا۔انہوں نے بھرپورسرپرستی اور معاونت پر صوبائی وزیر قانون راناثناء اﷲ خاں کا شکریہ ادا کیا۔میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرؤف نے بتایا کہ 100بستروں پر مشتمل تین منزلہ عمارت یورالوجی،میڈیکل سرجری اور آرتھو پیڈک کے شعبوں کے لئے قائم کی گئی ہے۔

آرتھو پیڈک وارڈ میں دو کروڑ روپے کی مشینری فراہم کی گئی ہے۔انہوں نے ہسپتال کی کارکردگی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے فراہم کردہ 20کروڑ روپے کے فنڈز میں سے 10کروڑ روپے عمارت کی تزئین وبحالی اور 10کروڑ روپے سے طبی مشینری خریدی جارہی ہے۔انہوں نے نرسنگ سٹاف سمیت مختلف شعبوں کے سٹاف کی کمی کے مسائل سے آگاہ کیا۔وارڈ انچارج پروفیسر ڈاکٹر اجمل ےٰسین نے آرتھوپیڈک وارڈ کونئی عمارت میں شفٹ کرنے کے احسن اقدامات پر ڈی سی او،پرنسپل پنجاب میڈیکل کالج اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا شکریہ ادا کیا۔