جونہی فوج کے مطلوبہ اہلکار دستیاب ہونگے مردم شماری شروع کر دی جائیگی ٗ وزیر خزانہ

مسلم لیگ (ن) کی حکومت جلد از جلد چھٹی مردم شماری کرانے کیلئے پرعزم ہے ٗ میرے کوئی چھپے ہوئے اثاثے نہیں ٗ چار مرتبہ وزیر رہا ٗ ایک پیسے کی کرپشن نہیں کی ٗاقتدار سنبھالا تو معیشت انتہائی کمزور تھی ٗ اب ملک کی معیشت ترقی کے راستے پر گامزن ہے ٗ اسحاق ڈار کا خطاب ٗ میڈیا سے گفتگو

پیر 25 جولائی 2016 21:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 جولائی ۔2016ء) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ایک بار پھر کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت جلد از جلد چھٹی مردم شماری کرانے کیلئے پرعزم ہے ٗجونہی فوج کے مطلوبہ اہلکار دستیاب ہونگے مردم شماری شروع کر دی جائیگی ٗ میرے کوئی چھپے ہوئے اثاثے نہیں ٗ چار مرتبہ وزیر رہا ٗ ایک پیسے کی کرپشن نہیں کی ٗاقتدار سنبھالا تو معیشت انتہائی کمزور تھی ٗ اب ملک کی معیشت ترقی کے راستے پر گامزن ہے ۔

وہ پیر کو ادارہ برائے شماریات پاکستان اور یونائیٹڈ نیشنز پاپولیشن فنڈ کے باہمی اشتراک سے منعقدہ انٹرنیشنل کانفرنس آن پاپولیشن سنسز سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مردم شماری کی اہمیت سے آگاہ ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ مردم شماری کو شفاف طریقہ سے منعقد کرنا انتہائی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے کہا کہ مردم شماری اور اس عمل میں مصروف کارکنوں کے تحفظ کیلئے حکومت پاک فوج سے مدد طلب کرے گی اور جونہی فوج کے مطلوبہ اہلکار دستیاب ہوں گے مردم شماری شروع کر دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ برائے شماریات نے اس عمل کیلئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے ہیں ٗانہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 1998ء میں مردم شماری کرائی تھی جس کو تمام شراکت داروں نے قبول کیا تھا، اس مردم شماری کے دوران بھی بعض چیلنجز کا سامنا تھا اور اس میں پہلی بار فوج سے معاونت حاصل کی گئی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ چھٹی مردم شماری کیلئے بھی 1998ء کے ماڈل پر عمل کیا جا سکتا ہے اور شفاف ترین مردم شماری کے عمل کیلئے فوج کی خدمات بھی حاصل کی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی سماجی و اقتصادی صورتحال کو جاننے کیلئے مردم شماری انتہائی ضروری ہے جس سے صوبوں کے درمیان وسائل کی باقاعدہ تقسیم کو یقینی بنایا جا سکتا ہے اور اس سے اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ پالیسی سازی کے عمل میں بھی معاونت حاصل کی جا سکتی ہے۔ ملک کی اقتصادی صورتحال کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اس وقت اقتدار سنبھالا تھا جب ملکی معیشت انتہائی کمزور تھی تاہم اس کی کاوشوں سے اب ملک کی معیشت ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک نے گذشتہ مالی سال 2015-16ء کے دوران 4.71 فیصد کی شرح نمو حاصل کی ہے جو گذشتہ 8 سالوں میں سب سے بلند ترین ہے جبکہ رواں مالی سال کے دوران شرح نمو کا ہدف 5.5 فیصد مقرر کیا گیا ہے جس کو حاصل کر لیا جائے گا۔ ڈالر کی شرح میں فی کس آمدنی میں 17 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ روپے کی قدر میں فی کس آمدنی 34 فیصد بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر کی شرح تین فیصد ہے جو ملکی تاریخ کی کم ترین شرح ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹیکس محصولات میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ زرمبادلہ کے قومی ذخائر 6 ارب ڈالر سے 23.08 ارب ڈالر تک بڑھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین سال کے دوران سٹاک ایکسچینج کی کارکردگی نمایاں رہی ہے۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے پارلیمانی کمیٹی کو 24 نام بھیجے تھے، کمیٹی اپنے فیصلہ سے وزیراعظم کو آگاہ کرے گی اور اس ضمن میں تقرری کا نوٹیفکیشن جلد جاری کر دیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ان کے کوئی چھپے ہوئے اثاثے نہیں ہیں اور چار مرتبہ وفاقی وزیر کے طور پر کام کرتے ہوئے ایک پیسے کی بھی کرپشن نہیں کی۔قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی بی ایس کے چیف سٹیٹیشن آصف باجوہ نے شرکاء کو بتایا کہ بیورو مردم شماری کیلئے کس طرح کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی بی ایس نے مردم شماری کے انعقاد کیلئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے ہیں اور جونہی سیکورٹی کے اقدامات کو حتمی شکل دے دی جائے گی تو ملک میں چھٹی مردم شماری کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ یو این ایف پی اے کے نمائندہ حسن محتشمی نے اس توقع کا اظہار کیا کہ کانفرنس کے انعقاد سے مردم شماری کے عمل کو مزید مؤثر اور شفاف بنانے میں مدد ملے گی۔