برازیل توانائی کی ضروریات کا 42فیصد حصہ توانائی کے متبادل ذرائع سے پورا کرتا ہے ،پاکستان کی مدد کرنے کو تیار ہے‘ کلاڈیولنز

توانائی کے متبادل ذرائع کے شعبے میں برازیل کا تجربہ اور مہارت پاکستان کے کام آسکتا ہے،جدید ٹیکنالوجی اور ڈبل کراپنگ کے ذریعے برازیل نے فی ہیکٹر پیدارا میں نمایاں اضافہ کیا ہے ‘برازیل کے سفیر کی لاہور چیمبر کے عہدیداران سے گفتگو

پیر 25 جولائی 2016 21:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جولائی ۔2016ء) برازیل کے سفیر کلاڈیولنز نے کہا ہے کہ برازیل توانائی کی ضروریات کا بیالیس فیصد حصہ توانائی کے متبادل ذرائع سے پورا کرتا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کی مدد کرنے کو تیار ہے۔ وہ پیر کو لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر اور نائب صدر ناصر سعید سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے کے دوران گفتگو کررہے تھے ۔

سابق صدر افتخار علی ملک، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین امجد علی جاوا، میاں عبدالرزاق، طارق محمود، وقار احمد میاں اور برازیل کے اعزازی قونصل میاں حسن منشاء نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ سفیر نے کہا کہ توانائی کے متبادل ذرائع کے شعبے میں برازیل کا تجربہ اور مہارت پاکستان کے کام آسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور ڈبل کراپنگ کے ذریعے برازیل نے فی ہیکٹر پیدارا میں نمایاں اضافہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستانی تاجروں کو اس شعبے میں بھی برازیل کے تجربہ سے استفادہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ برازیل دنیا کی نویں بڑی معیشت اور تجارت و سرمایہ کاری کے لیے بہترین جگہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں بہت سی مشترکہ اقدار اور بہترین سفارتی تعلقات کے باوجود باہمی تجارت کا حجم بہت کم ہے۔ سال 2015ء میں باہمی تجارت کا حجم بمشکل 369ملین ڈالر تھا جو دونوں ممالک کی پوٹینشل کا عکاس نہیں۔

انہوں نے کہا کہ برازیل ایشیاء میں نئے تجارتی حصہ داروں کی تلاش کررہا ہے، پاکستانی مصنوعات بہترین اور برازیل کی مارکیٹ میں باآسانی جگہ بناسکتی ہیں۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات بہترین اور دوستانہ ہیں جن کی جھلک باہمی تجارت میں بھی نظر آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ باہمی تجارت بڑھ رہی ہے مگر اس کا حق برازیل کے حق میں ہے جسے برابری کی سطح پر لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان برازیل کو کھیلوں کا سامان، کنزیومر گڈز، ریڈی میڈ گارمنٹس، کپڑا، نٹ ویئر، فارماسیوٹیکل مصنوعات اور آلات جراحی وغیرہ بڑی مقدار میں برآمد کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برازیل ہائیڈرو الیکٹرک ٹیکنالوجی میں مہارت رکھتا ہے جبکہ وہاں ایتھانول کا کمرشل استعمال بھی بڑھ رہا ہے۔ پاکستان ان شعبوں میں بھی برازیل کے تجربہ سے استفادہ کرنے کا خواہشمند ہے۔

نائب صدر ناصر سعید نے دونوں ممالک کے درمیان مستقل بنیادوں پر تجارتی وفود کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔ سابق صدر افتخار علی ملک نے دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان بی ٹو بی میٹنگز کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تجارت بڑھانے کے لیے ٹیرف سمیت دیگر مسائل حل ہونے چاہئیں۔ برازیل کے اعزازی قونصل میاں حسن منشاء نے بھی باہمی تجارتی و معاشی تعلقات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :