Live Updates

آزادکشمیر میں قائد ایوان بارے فیصلہ وزیراعظم نواز شریف کریں گے ، اس سلسلے میں مشاورت جاری ہے، آزاد کشمیر کے انتخابات میں نواز شریف کے وژن کی فتح ہوئی ہے ، مخصوص نشستوں کیلئے پارٹی نے ابھی کوئی ٹکٹ جاری نہیں کیا ، اس حوالے سے قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں بلاول اور عمران خان کے عامیانہ لہجے کو عوام نے رد کر کے مستقبل میں ایسی سیاست کا راستہ روک دیا ہے ، پیپلز پارٹی کی حکومت کام کرتی تو کبھی یہ حال نہ ہوتا ،پی پی کی جانب سے دھاندلی کا شور ڈالنا سمجھ سے بالاتر ہے

وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت و بلتستان چوہدری برجیس طاہر کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 25 جولائی 2016 20:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جولائی ۔2016ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت و بلتستان چوہدری برجیس طاہر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں نواز شریف کے وژن کی فتح ہوئی ہے ، بلاول اور عمران خان کے عامیانہ لہجے کو عوام نے رد کر کے مستقبل میں ایسی سیاست کا راستہ روک دیا ہے ، اگر پیپلز پارٹی کی حکومت ڈیلیور کرتی تو کبھی یہ حال نہ ہوتا ۔

پیر کو وزارت کشمیر و گلگت بلتستان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور عمران خان کے تمام بے بنیاد الزامات کے باوجود آزاد کشمیر کی عوام نے نواز شریف کی کی پالیسیوں کی تائید کرتے ہوئے تین چوتھائی مینڈیٹ مسلم لیگ نواز کی جھولی میں ڈال دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں چپڑاسی سے لیکر سیکرٹری تک تمام تزریاں سابقہ وزیر اعظم آزاد کشمیر کی تھیں ، اس کے باوجود پیپلز پارٹی کی جانب سے دھاندلی کا شور ڈالنا سمجھ سے بالاتر ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابی مہم کے دوران ہمارے 3 کارکنوں کو قتل کیا گیا ۔ ہمارے ایک امیدوار کو سینے میں گولی ماری گئی جس کا ملزم ایک وزیر ہے ۔ تشدد کے باوجود ہمارے کارکن انتخابات کیلئے پر عظم تھے اور آخر کار اﷲ تعالیٰ نے ہمیں سر خرو کیا ہے ۔ برجیس طاہر کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی شکست کی بڑی وجہ کرپشن اور بیڈ گورننس ہے ۔

جس کی وجہ سے آزاد کشمیر کی با شعور عوام نے سابقہ حکومت کو مسترد کر دیا ۔ ہماری پارٹی کو بھی 5 سال کیلئے منتخب کیا گیا ہے ڈلیور نہ کر سکے تو عوام نئے چہرے آئیں گے کیونکہ یہ اخریت نہیں جمہوریت ہے ۔ وفاقی وزیر نے پاکستان تحریک انصاف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر میں ثابت ہو گیا کہ عوام ترقی چاہتے ہیں نہ کہ دھرنوں کی سیاست چاہتے ہیں ۔

تحریک انصاف نے اس بار آزاد کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے بالغ نظری کا ثبوت دیا ہے مگر پیپلز پارٹی دھاندلی کا شور مچا رہی ہے حلانکہ پچھلے 5 سال میں انہوں نے آزاد کشمیر کے ہر محکمے میں جیالوں کو بھرتی کر کے میرٹ کی دھجیاں اڑا دیں ۔ جس کی وجہ سے عوام نے پیپلز پارٹی کو مسترد کیا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بلاول اور عمران خان کے عامیانہ جملوں اور لہجے کو عوام نے رد کر کے سیاسی شعور کا ثبوت دیا اور مستقبل میں ایسی سیاست کا راستہ روک دیا ۔

انہوں نے پیپلز پارٹی کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے صرف فریال تالپور کی تابعداری کی اور کراچی میں پیپلز پارٹی کی حکومت ڈیلیور کرتی تو کبھی یہ حال نہ ہوتا ۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ انتقام کی سیاست ہمیشہ کیلئے دفن کر دی ہے ،ہم قانوں کی بالا دستی پر یقین رکھتے ہیں ۔ آزاد کشمیر کے قائد ایون کے چناؤ کے سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ نواز شریف جس کا انتخاب کریں گے ، وہ آزاد کشمیر کا وزیر اعظم ہو گا تاہم اس سلسلے میں مشاورت جاری ہے ۔

مخصوص نشستوں کیلئے پارٹی نے ابھی کوئی ٹکٹ جاری نہیں کیا ۔ اس سلسلے میں کی جانے والی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ منگلہ متاثرین کیساتھ ماضی میں زیادتی کی گئی مگر ہم ان کے تمام دکھوں کا مداما کریں گے ۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے مسئلہ کشمیر پر واضح موقف اپنایا ہے اگر جنوبی سوڈان اور مشرقی تیمور پر رائے شماری ہو سکتی ہے تو اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں کشمیر میں رائے شماری کیوں نہیں ہو سکتی ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات