سربراہ عوامی تحریک 27 جولائی کی صبح 7:20 پر لاہور پہنچیں گے

اہم فیصلوں کیلئے 29 جولائی کو عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور کرپشن پر خاموش نہیں بیٹھیں گے‘ڈاکٹر طاہر القادری

پیر 25 جولائی 2016 19:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 جولائی ۔2016ء ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری 27 جولائی کی صبح 7:20 ایمریٹس 624 پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور پہنچیں گے۔ سربراہ عوامی تحریک نے اہم فیصلوں پر مشاورت کیلئے 29 جولائی کو عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں ملک بھر کے ضلعی صدور، جنرل سیکرٹریز بھی شریک ہونگے۔

29 جولائی کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل اور 31 جولائی کے قومی مشاورتی اجلاس کے ایجنڈے پر عہدیداروں سے مشاورت ہو گی۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے گزشتہ روز گلاسگو سے مرکزی رہنماؤں سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ابہام میں نہ رہے کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور کرپشن پر خاموش بیٹھ جائیں گے۔

(جاری ہے)

انصاف کیلئے 2 سال سے لڑی جانیوالی قانونی جنگ کا کوئی نتیجہ نہیں نکل رہا اور نہ ہی کرپشن کے خلاف عوامی نفرت کا حکمرانوں پر کوئی اثر ہوا ہے۔

گورننس اور معیشت کی تباہی سے لیکر پاکستان کی عالمی تنہائی تک ہر قومی جرم میں حکمران براہ راست ملوث ہیں۔حکمران ناجائز طریقوں سے کمائی ہوئی دولت کے بل بوتے پر مرضی کے نتائج حاصل کررہے ہیں۔ پاکستان کو آئین کی بجائے خواہشات کے مطابق چلایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہتری موجودہ حکمرانوں اور اس ظالمانہ نظام سے نجات میں ہے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ ہمارے قاتل شریف برادران اور ان کے سرکاری حواری ہیں۔ انہیں کسی صورت معاف نہیں کرینگے۔ عام غریب آدمی کو شک کی بنیاد پر سالوں تک کیلئے جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے جبکہ قتل کی ایف آئی آر میں نامزد بااثر ملزمان کو تفتیش کیلئے بلایا تک نہیں جاتا۔ ہماری جدوجہد ایک ایسے انقلاب اور نظام کیلئے ہے جس میں قانون کی نظر میں سب برابر ہوں اور ہر قصور وار کو اس کے کیے کی سزا ملے اور غریب، کمزور اور مظلوم کو انصاف کیلئے دھکے نہ کھانے پڑیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بے رحم احتساب کے بغیر کرپشن کا گند صاف نہیں ہو گا۔ نیب نے منی لانڈرنگ کا تحریری اعتراف کرنے والے وزیر کو کلین چٹ دی۔وزیراعظم نے نیب کو دھمکیاں دیں تو نیب نے اپنا قبلہ تبدیل کر لیا ۔چیئرمین نیب نے اپنے اوپر عائد الزامات کا تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ شفاف اور بے رحم احتساب کیلئے موثر قانون سازی ناگزیر ہے۔