گزشتہ ڈیڑھ سالوں کے دوران نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل در آمد اور ملک بھر میں آپریشنز جاری ہیں،1808 دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے، 411 دہشت گردوں کو پھانسیاں دی گئیں، کراچی آپریشن کے دروان ستر ہزار جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ، نیکٹا کے بورڈ آف گورننس کا ابھی تک ایک بھی اجلاس نہیں ہوا ،اجلاس بلانے کی سمری وزیر اعظم آفس کو ارسال کر دی، کالعدم تنظیموں کی تعداد اکسٹھ ہوگئی ہے ،دو تنظیموں کو واچ لسٹ میں شامل کر رکھا ہے، افغان مہاجرین کو 31 دسمبر کے بعد واپس بھیج دیا جائے گا ،500 فراریوں اور علیحدگی پسند بلوچوں نے ہتھیار ڈؑالے، مزید ایک ہزار بھی ہھتیار پھینکنے کے لئے راضی ہو چکے ہیں، جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے قیام کیلئے کام جاری ہے، یہ جلد مکمل ہو جائے گا نیکٹا ایکٹ کے تحت تمام وفاقی اور صوبائی ادارے نیکٹا کو معلومات فراہم کرنے کے پابند ہیں

قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی نیکٹا کے نیشنل کو آرڈینیٹر احسان غنی کی ماہانہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

پیر 25 جولائی 2016 18:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جولائی ۔2016ء) قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی نیکٹا کے نیشنل کو آرڈینیٹر احسان غنی نے کہا ہے کہ نیکٹا ایکٹ کے تحت تمام وفاقی اور صوبائی ادارے نیکٹا کو معلومات فراہم کرنے کے پابند ہیں، گزشتہ ڈیڑھ سالوں کے دوران نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل در آمد اور ملک بھر میں آپریشنز جاری ہیں، انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے خلاف سب سے زیادہ کارروائیاں پنجاب میں ہوئی ہیں، ایک ہزار آٹھ سو آٹھ دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے و چار سو گیارہ دہشت گردوں کو پھانسیاں دی گئی ہیں، کراچی آپریشن کے دروان ستر ہزار جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ، نیکٹا کے بورڈ آف گورننس کا ابھی تک ایک بھی اجلاس نہیں ہوا ،اجلاس بلانے کی سمری وزیر اعظم آفس کو ارسال کر دی ہے، کالعدم تنظیموں کی تعداد اکسٹھ ہوگئی ہے جبکہ دو تنظیموں کو واچ لسٹ میں شامل کر رکھا ہے، افغان مہاجرین کو اکتیس دسمبر کے بعد واپس بھیج دیا جائے گا ،پانچ سو فراریوں اور علیحدگی پسند بلوچوں نے ہتھیار پھینک دیئے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار بھی ہھتیار پھینکنے کے لئے راضی ہو چکے ہیں، جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے قیام کے لئے کام جاری ہے جو جلد مکمل ہو جائے گا،پیر کو نیشنل کو آرڈینیٹر نیکٹا نے نیکٹا آفس میں ماہانہ اجلاس کے بعد میڈیا کو پہلی بار باضابطہ بریفنگ دی ، اس اجلاس میں وفاقی اور صوبائی فوجی و سول اداروں کے نمائندے ، صوبائی محمکمہ داخلہ اور پولیس کے افسروں سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے حکام شریک ہوئے ، احسان غنی نے بتایا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت تمام نکات پر گزشتہ ڈیڑھ سال سے عمل در آمد جاری ہے، انہوں نے بتایا کہ بارہ لاکھ کومبنگ جبکہ بیس لاکھ سٹاپ اینڈ سرچ آپریشن کئے گئے،چودہ لاکھ افراد کو گرفتار کر کے ان کی تصدیق کی گئی ، نیٹا ہیلپ لائن پر ایک لاکھ انیس ہزار سے زائد کالز موصول ہوئیں،بائیس سو پچاس کالز پر ایکشن لیا گیا،چار سو گیارہ دہشت گدوں کو پھانسیاں دی گئی،گیارہ سپیشل ٹرائل کورٹس قائم کی گئی ہیں، مسلح گروہوں اور تنظیموں کے خلاف آپریشنز میں ایک ہزار آٹھ دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ پانچ ہزار چھ سو گیارہ کو گرفتار کیا گیا ،انہوں نے بتایا کہ جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے قیام کے کئے کام جاری ہے جو جلد مکمل ہو جائے گا، نیکٹا میں مزید اڑھائی سو چھوٹے اور سینئر افسروں کو بھرتی کیا جائے گا، انہوں نے بتایا کہ لاوڈ سپیکر کے غلط استعمال پر بارہ ہزار سات سو اٹھہتر افراد کو گرفتار کر کے ستر ایسی عمارتوں کو سیل کیا گیا جہاں سے نفرت آمیز مواد بر آمد کیا گیا ہے ، انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت پر سٹیٹ بنک نے ایک سو چھبیس اکاونٹس منجمد کئے ہیں جبکہ ایف آئی اے نے دہشت گردوں کی مدد کے لئے آنے والے ایک ارب روپے ضبط کئے ہیں، کالعدم تنظیموں کی تعداد اکسٹھ جبکہ دو جماعتیں واچ لسٹ پر ہیں، انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو فروغ دینے والی دس ویب سائٹس بند کر دی گئی ہیں جبکہ مزید پنتیس کو بند کرانے کی سفارش کی گئی ہے، کراچی آپریشن کے دوران ستر ہزار جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے،انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں مصالحتی عمل کے دوران چھ سو پچیس فراریوں نے ہتھیار ڈالے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار بھی ہتھیار ڈال رہے ہیں اور بیرون ملک پناہ لینے والے بلوچ رہنماوں کو قومی دھارے میں لانے کے لئے ان سے بھی بات چیت جاری ہے ، انہوں نے بتایا کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو اکتیس دسمبر کے بعد واپس بھیجا جائے گا جبکہ غیر رجسٹرڈ مہاجرین کو پندرہ نومبر تک افغان پاسپورٹ حاصل کرنا ہو گا، انہوں نے بتایا کہ نیکٹا کو درکار ایک ارب چھیاسی کروڑ روپے میں سے ایک کروڑ نوے لاکھ روپے مل چکے ہیں ،فورتھ شیڈول میں آٹھ ہزار تین سو سات افراد کو شامل کیا گیا ہے اور فورٹھ شیڈول کی لسٹوں پر نظر ثانی کی جا رہی ہے ، فورتھ شیڈول کے ناموں کا ڈیٹا مرکزی کیا جا رہا ہے جبکہ دہشت گردوں کی ریڈ بک تیار کی جا رہی ہے اور ان کا مرکزی ڈیٹا بھی مرتب کیا جا رہا ہے اور یہ ڈیٹا نادرا، پاسپورٹ اور سٹیٹ بنک سمیت دیگر اداروں سے منسلک کیا جائے گا تاکہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کی قومی دستاویزات منسوخ ہو سکیں، انہوں نے بتایا کہ نیکٹا کے بورڈ آف گورننس کے سربراہ وزیر اعظم ہیں اور بورڈ کا ابھی تک کوئی اجلاس نہیں ہوا ، وزیر اعظم آفس کو اجلاس کا یجنڈ ا ارسال کر رکھا ہے ۔

متعلقہ عنوان :