Live Updates

وزارت قانون و انصاف میں تقرریاں قانون کے مطابق ہیں،ہائرنگ رولزکی خلاف وزری نہیں کی گئی،وزارت قانون انصاف کا وضاحتی بیان

پیر 25 جولائی 2016 18:37

اسلام آباد ۔ 25 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 جولائی ۔2016ء) وزارت قانون انصاف نے وضاحت کی ہے کہ وزارت قانون و انصاف میں تقرریاں قانون کے مطابق ہیں،ہائرنگ رولزکی خلاف وزری نہیں کی گئی ۔وزارت قانون کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت قانون و انصاف خالص تکنیکی ادرہ ہے جس میں 1947ء سے دفتری امور کو نمٹانے کے لئے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ریٹائرز ججز اور وکلاء برادری سے چناؤ کیاجاتا ہے ۔

بتایا گیا ہے کہ وزارت کے اعلٰی حاضر سروس افسران کا تعلق ماتحت عدلیہ (ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز )سے تھا لیکن جوڈیشل پالیسی 2009ء میں حاضر سروس ججز کی وزارت میں تقرریوں پر پابندی لگا دی گئی تھی جس پر وزارت نے مینجمنٹ کے لئے ٹیکنکل پوسٹوں کی تخلیق کی کیونکہ قانونی تعلیم اور تجربہ نہ ہونے پر معمول کے ملازمین یہ خدمات سرانجام نہیں دے سکتے تھے ۔

(جاری ہے)

خالی پوسٹوں پر تقریوں کے لئے باقاعدہ اخبارات کے زریعے تشہر کی گئی اور مقابلے کے عمل کے بعد اہل ملازمین کا انتخاب سیکرٹری کمیٹی کے طے شدہ قوائد و ضوابط کے مطابق کیا گیا ۔جاری کردہ بیان کے مطابق اس دور حکومت میں وزارت میں قوائد و ضوابط سے ہٹ کر کوئی تقرری نہیں کی گئی بتایا گیا ہے کہ عمر کی حد میں تکنیکی خدمات کے لئے دنیا بھر میں چھوٹ دی جاتی ہے دنیا کی تمام نامور اور مشہور یونیورسٹوں میں تجربے کی بنیاد پر پروفیسروں کی خدمات لی جاتی ہیں ۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قانون و انصاف بیرسٹر ظفراللہ خان نے اس بات کی تردید کی کہ وزیر اعظم کی ملک میں عدم موجودگی کے باعث ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کا عمل متاثر ہو رہا ہے وزارت کی جانب سے وزیر اعظم دفتر کو بھجوائی جانے والی تمام سمریوں کی بغیر کسی التواء کے بروقت منظوری دی گئی ہے ۔ترجمان نے ہائیرنگ رولز کی خلاف ورزی اور کنٹریکٹ میں توسیع کے حوالے سے خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان خبروں میں کسی قسم کی صداقت نہیں ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات