بھارت کا دماغ مذمت سے نہیں مرمت سے درست ہو گا‘چیئرمین سنی اتحا دکونسل

کشمیریوں کی مدد کیلئے قومی ایکشن پلان بنایا جائے،اصلی اور جعلی جمہوریت میں وہی فرق ہے جو رقص درویش اور مجرا میں ہوتا ہے

پیر 25 جولائی 2016 18:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 جولائی ۔2016ء ) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ بھارت کا دماغ مذمت سے نہیں مرمت سے درست ہو گا،کشمیریوں کی مدد کیلئے قومی ایکشن پلان بنایا جائے،اصلی اور جعلی جمہوریت میں وہی فرق ہے جو رقص درویش اور مجرا میں ہوتا ہے،سیاسی حکومتوں کے ادوار میں اربوں ر وپے کی قرضے معاف کرواکر بینکوں کو لوٹا گیا، کشمیری بھارتی تکبر کی صلیب پر لٹکا ہوا ہے،کشمیر کا ہر نوجوان بھارت سے نفرت کا انگارہ اور حریت کا استعارہ بن چکا ہے،افغان صدر پاکستان کے ساتھ کشیدگی نہیں مذاکرات کا راستہ اختیار کریں، منگل باغ کی ہلاکت خوش آئند ہے،چھ ماہ میں 657بچوں کا اغوا حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

پاکستانی معیشت قرض کے ستونوں پر کھڑی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ علمیہ لاہور میں تنظیم المساجد پاکستان کے زیر اہتمام کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ کشمیری بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے۔بھارتی وزیر داخلہ کا دورہ بھارت بُری طرح ناکام رہا۔ بھارت چھرے والی بندوقوں سے کشمیریوں کو اندھا کررہا ہے۔

کیااقوام متحدہ بھی اندھی نابینا ہو چکی ہے۔پاکستان بھارتی دھمکیوں بارے عالمی برادری کو اعتماد میں لے۔پاک ترک سکولز بند نہیں ہونے چاہئیں۔ چھ ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے والے تین سالوں میں بھی لوڈ شیڈنگ ختم نہیں کرسکے۔روس کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے۔حکومت زرعی کفالت پر خصوصی توجہ دے۔دنیا کشمیری مسلمانوں کے خون ناحق کی پکار سنے۔بھارت زیادہ دیر کشمیریوں کو حق آزادی سے محروم نہیں رکھ سکتا۔ کشمیر کانفرنس سے ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان، مفتی محمد حسیب قادری، صاحبزادہ معاذ المصطفیٰ،حاجی رانا شرافت علی قادری اورراؤ حسیب احمد نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :