کالےجادو سے آن لائن مسائل حل کرنیوالی ویب سائٹس،عوام کاسائبرکرائم کے تحت کاروائی کا مطالبہ
ایسی ویب سائٹس جو کالے جادوکو تقویت بخش رہی ہیں،معصوم لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا کر انکی زندگیاں برباد کررہی ہیں،ان کے ذمہ داروں کے خلاف سائبرکرائم کے تحت کاروائی کی جائے،بعض سیاستدان اور بیوروکریٹس جعلی عاملوں کیخلاف کاروائی کی بجائے خود ان کے چنگل میں گھرے ہوئے ہیں۔عوام کے تاثرات
ثنااللہ ناگرہ پیر 25 جولائی 2016 16:52
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25جولائی2016ء):پاکستان میں کالے جادو کے ذریعے فوری آن لائن مسائل حل کرنے والی ویب سائٹ سامنے آگئی ہے،ویب سائٹ کے عاملوں کا دعویٰ ہے کہ رشتہ،شادی طلاق جیسے مسائل ایک دن میں اپنی آنکھوں کے سامنے حل کروائیں، عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسی ویب سائٹس جو کالے جادوکو تقویت بخش رہی ہیں اور معصوم لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا کر انکی زندگیاں برباد کررہی ہیں،ان کے ذمہ داروں کے خلاف سائبرکرائم کے تحت کاروائی کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق 21ویں صدی میں بہت ساری چیزیں تبدیل ہوچکی ہیں لیکن بہت ساری چیزیں تاحال ویسی ہی ہیں۔لوگ آج بھی اندوشواسوں پر یقین رکھتے ہیں اور اپنی زندگیوں میں بڑی تبدیلی کیلئے شارٹ کٹ کی تلاش میں رہتے ہیں۔(جاری ہے)
ایسی انہونی ہوجائے جیسے بچوں کا کھیل ہوتا ہے فوری طلاق،فوری شادی کروادی جائے۔بلیک میجک کو مقامی زبان میں کالا جادو کہا جاتا ہے جس کے ذریعے بھٹکے ہوئے لوگ اپنے ذاتی اور پیشہ ورانہ اچیونٹس سیٹ کرواتے ہیں۔
لوگ اس کام کیلئے نام نہاد کالے فن کے جادو گر تلاش کرتے ہیں۔جن کو وہ نہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ سب سے بڑا فراڈ ہے لیکن لوگ انہیں اپنے خون پسینے کی کمائی دے رہے ہوتے۔لیکن یہ کالے جادو گر عامل ان لوگوں کیلئے سچ ہیں جو فوری طلاق چاہتے ہیں،راتوں رات امیر بننا چاہتے۔ایسے لوگ بار بار ان جعلی عاملوں کا شکار ہوتے ہیں۔یہ چیزیں پاکستانی معاشرے میں شامل ہوکر تیزی سے زوال کا باعث بن رہی ہیں۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی حکومت یا انتظامیہ نے اپنی آنکھیں بند کررکھی ہیں۔یہاں پر قابل امر بات یہ ہے کہ ایسے جعلی عاملوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے بعض سیاستدان یا حکمران خود ان جیسے جعلی عاملوں کے چنگل میں گھرے ہوئے ہیں۔پاکستان کے تعلیم یافتہ اور ان جعلی عاملوں سے بے زار عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسی ویب سائٹس جو کہ اس کالے دھن کوتقویت بخش رہی ہیں اور معصوم لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا کر انکی زندگیاں برباد کررہی ہیں۔ان ویب سائٹس کو فوری بند کروایا جائے۔جبکہ ذمہ داروں کے خلاف سائبرکرائم کے تحت کاروائی کی جائے۔یاد رہے غیرقانونی کام کرنے والی ویب سائٹس کے خلاف حال ہی میں سائبرکرائم بل پاس ہواتھا۔حکومت کو چاہیے کہ ویب سائٹس پر اس طرح کے مکروع اور غیر اخلاقی کام (جن میں کالے جادو کے ذریعے فوری طلاق دلوانا یا دوسرے کام شامل ہے )کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی کیلئے بھی فوری قانون سازی کی ضرورت ہے،حکومت کو چاہیے کہ سائبرکرائم قانون میں ترمیم کرے تاکہ ان لوگوں کیخلاف بھی کاروائی کی جاسکے جو اس طرح کے مکروع دھندے میں ملوث ہیں۔جبکہ ان کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کرنے کی ضرورت ہے۔پنجاب پولیس نے ان عاملوں کے خلاف کاروائی کرنے کیلئے درست اقدام اٹھایا ہے۔جبک اب سندھ پولیس بھی ایسے جعلی عاملوں کے خلاف کاروائی کررہی ہے۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.