غرب ارن، انتخابی امیداروں پر فائرنگ،سیاسی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

پیر 25 جولائی 2016 16:52

نابلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 جولائی ۔2016ء) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں رواں سال اکتوبر میں منعقد ہونیوالے بلدیاتی انتخابات کے متوقع امیدواروں کے گھروں پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کے واقعات نے سیاسی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کی بلدیہ کے چیئرمین کے متوقع امیدوار انجینئر محمد جہاد دویکات کے گھر اور ان کی گاڑی پر نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

اگرچہ فائرنگ کے اس واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا البتہ سیاسی حلقوں میں ان واقعات نے تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔انتخابات میں بطور امیدوار حصہ لینے والی شخصیات کو یوں نشانہ بنانے کی کوشش سے یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ جمہوریت دشمن عناصر بلدیاتی انتخابات کو ’ہائی جیک‘ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جہاد دویکات نے بک‘ پر اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاہے کہ میں نابلس کے مشرقی قصبے عسکر میں سے اپنی کار پر گزررہا تھا کہ اس دوران دوسری طرف سے ایک نقاب پوش شخص نے میری گاڑی پراندھا دھند فائرنگ کی۔

میرے ساتھ میری بہن تھی کچھ گولیاں اس کے قریب لگیں جبکہ ایک گولی اس کے پاوٴں میں لگنے سے وہ معمولی زخمی بھی ہوئی ہیں۔جہاد دویکات نے بتایا فائرنگ کے بعد نامعلوم نقاب پوش شخص وہاں سے فرار ہو گیا۔ میں نے فلسطینی پولیس کو اس سارے واقعے کی تفصیلات بتائیں۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کیے۔ بعد ازاں جب میں گھر پہنچا تو میرے گھر پر بھی فائرنگ کی گئی۔

مقامی فلسطینی سیاسی رہنماوٴں نے جہاد دویکات کیساتھ پیش آئے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سیاسی رہنماوٴں کا کہنا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کو دن دیہاڑے فائرنگ کا نشانہ بنانا غرب اردن میں سیاسی عمل کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور سیاسی رہنماوٴں کو بلدیاتی انتخابات سے دور رکھنے کی سازش ہو سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :