مقبوضہ کشمیر کی تاجر تنظیموں کا زخمی نوجوانوں کے علاج کے اخراجات اٹھانے کا اعلان

پیر 25 جولائی 2016 15:26

سرینگر۔ 25 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 جولائی۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں تاجروں کے متحدہ پلیٹ فارم کشمیر اکنامک الائنس اور کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینو فیکچرز فیڈریشن نے کٹھ پتلی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے پیلٹ گن سے متاثر ہ کشمیریوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیر اکنامک الائنس کے قائمقام چیئرمین فاروق احمد ڈار نے پریس انکلیو سرینگرمیں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیلٹ کے بے تحاشہ استعمال سے متاثرہ نوجوانو ں کی طبی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 100سے زائدنوجوانوں کی آنکھیں پیلٹ لگنے سے شدید متاثر ہوئی ہیں جس کی وجہ سے بیشتر نوجوان بینائی سے محروم ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیر اکنامک الائنس اور کشمیر ٹریڈرز فیڈریشن نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ جن نوجوانوں کی بینائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے ،انہیں طبی امدادفراہم کی جائے گی تاکہ انکے علاج معالجہ میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔فاروق ڈار نے کہاکہ انتظامیہ دانستہ طورپر زخمیوں کے علاج معالجے میں تاخیر کر رہی ہے اور شدید زخمیوں کو بیرون ریاست علاج کیلئے منتقل نہیں کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو دیکھ کر یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ بھارتی فورسز پیلٹ گن جیسے کیمیکل ہتھیار کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے اور جسم کے حساس اعضاء کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ فورسز کے اہلکار نہ صرف نہتے کشمیریوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ ایمبولنس گاڑیوں کو روک کر ان میں ضروری ادویات کو بھی لوٹا جارہا ہے۔

اس موقعہ پر کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے قائمقام صدر بشیر احمد راتھر نے کہا کہ آنکھوں میں پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی نوجوانوں کی طبی امداد رضاکارانہ طور پر کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ15روز سے انتظامیہ نے اس سلسلے میں کوئی بھی خاطر خواہ اقدام نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے یہ تاثر ملتا ہے کہ حکومت پیلٹ سے زخمی ہونیوالوں کے علاج معالجے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :