مقبوضہ کشمیرمیں مواصلاتی روابط پر پابندی سے ذہنی امراض میں اضافہ ہوا ہے، ڈاکٹرز ایسوسی ایشن

پیر 25 جولائی 2016 15:26

سرینگر۔ 25 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 جولائی۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں ڈاکٹرز ایسوسی ایشن آف کشمیر نے کہا ہے کہ مواصلاتی روابط بند ہونے کی وجہ سے کشمیر میں ذہنی امراض میں اضافہ ہوا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ رابطہ ختم ہونے کی وجہ سے لوگوں میں بے چینی اورذہنی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے جس سے لوگوں کامشتعل ہونے کا خطرہ زیادہ بڑھ گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دو ہفتوں سے ٹیلیفون ، موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل ہے اور لوگ روابط ختم ہوجانے کی وجہ سے انتہائی پریشان ہیں کہ انکی وادی میں کیا ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو حالات کے بارے میں کچھ بھی معلومات نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ بہت زیادہ فکرمندہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے عزیزو اقارب کے بارے میں جا ننا چاہتے ہیں کہ وہ کس حال میں ہیں لیکن معلومات حاصل نہیں کرپاتے ہیں۔ نثار الحسن نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پہلے ہی ذہنی ا مراض کی وباء پھیلی ہوئی ہے اوررابطہ بند ہونے سے صورتحال مزید ابتر ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سروسے کے مطابق وادی میں ہردو بالغوں میں ایک ذہنی مریض ہے اور مواصلاتی سہولیات پر پانبدی نے صورتحال کو مزید ابتر بنا دیا ہے۔