پارلیمانی کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے چار ارکان کے ناموں کی منظوری دے دی

پیر 25 جولائی 2016 14:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جولائی ۔2016ء) الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری سے متعلق پارلیمانی کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے چار ارکان کے ناموں کی منظوری دے دی،پنجاب سے جسٹس(ر)الطاف ابراہیم قریشی،سندھ سے عبدالغفار سومرو،بلوچستان سے جسٹس(ر) شکیل بلوچ اور خیبرپختونخوا سے جسٹس(ر)ارشاد قیصر الیکشن کمیشن کی خاتون ہونگی،تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی نے ممبران کی تقرری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا،وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی جانب سے چاروں نام وزیراعظم نواز شریف کو بھجوا دیئے گئے ہیں،عمران خان کا گلا خورشید شاہ سے بنتا ہے،عمران خان کی تجویز پر انحصار کیا جاتا تو ان کے پارٹی الیکشن کمیشن کی طرح ممبران کا تقرر ہی نہ ہوپاتا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پیر کو چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تعیناتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا،اجلاس میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد،داؤد اچکزئی،شیریں مزاری،اسلام الدین شیخ،جنید انور چوہدری،ارشد لغاری،ڈاکٹر درشند،یوسف تالپور،غلام مصطفے،میرکبیر احمد اور خالد مقبول صدیقی نے شرکت کی۔

اجلاس میں حکومت اور حزب اختلاف کی جانب سے چاروں صوبوں سے 12,12نام تجویز کیے گئے،پارلیمانی کمیٹی نے ان ناموں میں سے الیکشن کمیشن کے چار ارکان کے ناموں کی منظوری دے دی،اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے سیل بند لفافے کھولے گئے اور نام وزیر اطلاعات کو پیش کیے گئے،پارلیمانی کمیٹی نے پنجاب سے جسٹس ریٹارئرڈ الطاف ابراہیم قریشی،سندھ سے عبدالغفار سومرو اور بلوچستان سے جسٹس(ر) شکیل بلوچ کے نام کی منظوری دی ہے جبکہ خیبرپختونخوا سے جسٹس(ر)ارشاد قیصر(خاتون)کے نام کی منظوری دی گئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب سے طارق کھوسہ اور خیبرپختونخوا سے جسٹس(ر) فصیح الدین کانام دیا تھا تاہم ان کی تقرری نہ ہونے پر تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے ووٹنگ میں حصہ نہ لیا،اے این پی نے بھی مشاورت نہ کیے جانے پر ووٹنگ میں حصہ لینے سے انکار کردیا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہناتھا کہ کمیٹی کی جانب سے 4نام وزیراعظم نواز شریف کو بھجوا دیے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے سوا تمامجماعتوں میں اتفاق تھا،الیکشن کمیشن ارکان کا نوٹیفیکشن بھی آج ہی جاری ہوجائے گا،اے این پی کو اعتراض تھا کہ اپوزیشن سے مشاورت نہیں کی گئی،اے این پی نے حاقیہ مخالفت میں ووٹ نہیں دیے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن اب غیر فعال نہیں رہ سکے گا،ارکان کی تعیناتی مکمل مشاورت، انتخابی اصلاحات کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں اور آئین کے مطابق کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا گلا اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے بنتا ہے،پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن ابھی تک مکمل نہیں ہوا،عمران خان پر انحصار کیا جاتا تو الیکشن کمیشن آف پاکستان بھی کبھی مکمل نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی مدت ملازمت اڑھائی سال،دو کی پانچ سال ہوگی،اڑھائی سال بعد قرعہ اندازی کے ذریعے پانچ سال رہنے والے دو ممبران کا چناؤ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :