اورنج ٹرین ڈمپر کی ٹکر سے 6افراد کی ہلاکت پر قرار داد ،بچوں کے لاپتہ ،اغواء کے معاملے پر تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع

پیر 25 جولائی 2016 14:11

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 جولائی ۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے اورنج ٹرین ڈمپر کی ٹکر سے 6افراد کی ہلاکت پر قرار داد اور پنجاب میں بچوں کے لاپتہ اور اغواء کے معاملے پر تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی ۔ محمود الرشید نے اپنی قرار داد کے متن میں کہا ہے کہ اورنج ٹرین ڈمپر کی ٹکر کی وجہ سے لاہور باغبانپورہ کے علاقہ میں 6افراد کی ہلاکت تشویش ناک ہے ،لہٰذا یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت پنجاب اورنج ٹرین خونی منصوبہ فوری بند کرے اور مذکورہ حادثے کی شفاف تحقیقات کرواتے ہوئے ذمہ داروں یک خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ کا اعلان کیا جائے ۔

جبکہ تحریک التوائے کار کے متن میں کہا گیا ہے کہ معاملہ یہ ہے کہ روزنامہ دنیا 25-07-2016کی خبر کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں رواں سال جنوری سے جون کے دوران 652بچے اغواء یا لاپتہ ہوئے ، سے سے زیادہ 312بچے لاہور سے ہیں ۔

(جاری ہے)

انٹیلی جنس اداروں نے ایک رپورٹ مرتب کر کے محکمہ داخلہ پنجاب کو ارسال کی ہے کہ یکم جنوی سے 30جون 2016تک پنجاب کے مختلف اضلاع سے 652بچے اغواء یا لاپتہ ہوئے اور پولیس زیادہ تر کا سراغ نہ لگا سکی ۔

رپورٹ کے مطابق روالپنڈی سے 62، فیصل آباد سے 27، ملتان سے 25اور سرگودھا سے 24بچے اغواء یا لاپتہ ہوئے جبکہ دیگر تمام اضلاع میں بھی اس طرح کی وارداتیں ہوئیں ۔ اس خبر سے صوبہ بھر کی عوام میں تشویش پائی جاتی ہے اور حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتی ہے کہ اغواء کاروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ لہٰذا میر استدعا ہے کہ میری تحریک کو باضابطہ قرار دے کر اس پر ایوان میں بحث کرنے کی اجازت دی جائے۔