ریاض: غیر ملکی شہری مکہ ، مدینہ منورہ میں جائداد نہیں خرید سکتے: سعودی شورہ کونسل

پیر 25 جولائی 2016 13:04

ریاض: غیر ملکی شہری مکہ ، مدینہ منورہ میں جائداد نہیں خرید سکتے: سعودی ..

ریاض: (اْردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25جولائی 2016ء): سعودی شوری کونسل کی طرف سے گزشتہ دنوں بنائے گئے نئے قانون نئے قانون کے مطابق غیر ملکی شہری دارلحکومت ریاض، مکہ اور مدینہ منورہ میں جائداد نہیں خرید سکتے ۔ مقامی اخبار اوکاز نے لکھا ہے کہ غیر سعودیوں میں سعودی نیشنیلٹی نہ رکھنے والے افراد ، ایسی کمپنیاں جن کے شئیرز میں غیر سعودی بھی شامل ہوں گی ۔

وہ بھی اس زمرے میں شامل ہوں گی۔ شورہ کونسل نے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیئے سخت سزاؤں کا عندیہ بھی دیا ہے ۔شورہ کے ترجمان کا کہنا تھا اس قانون کا مقصد مقدّس شہروں میں کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی کو روکنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سعودی شہریوں کی طرف سے ان شہروں میں انویسٹمنٹ کو بھی زیادہ سے زیادہ بڑھانا ہے ۔

(جاری ہے)

سعودی عرب میں متعدد غیر ملکی افراد سعودیوں کے نام پر کاربار کرتے ہیں ۔

تاکہ ان پر لاگو کی گئی فیسوں کو محدود مقدار میں جمع کروا سکیں۔ سعودیوں کی بڑی تعداد نے شورہ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیاہے ۔رئیل سٹیٹ ماہر منصور ابو ریاس کے مطابق ” مکہ ، مدینہ منورہ اور ریاض میں کسی غلط مقصد کے لیئے جائداد خریدنے والوں سے سعودی حکومت اور شہریوں کو محفوظ رکھا جا سکے گا“۔ انہوں نے مزید کہا کہ مملکت میں اکنامک شہر آباد ہیں جہاں پر غیر ملکی آسانی کے ساتھ اپنی جائداد خرید سکتے ہیں۔ دارلحکومت ریاض میں تمام بڑے شاپنگ سنٹرز سعودیوں کی ملکیت ہیں ۔ جن میں غیر ملکیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔