جدہ:سعودی شہریوں نے پانچ فیصد غیر ملکی گھریلو خادماؤں سے شادیاں کیں: وزارتِ انصاف

پیر 25 جولائی 2016 11:37

جدہ:سعودی شہریوں نے پانچ فیصد غیر ملکی گھریلو خادماؤں سے شادیاں کیں: ..

جدہ: (اْردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25جولائی 2016ء): سعودی وزارت ِ انصاف کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق سعودی شہریوں نے 2013 سے2014 کے عرصے میں پانچ فیصد شادیاں غیر ملکی گھریلو خواتین سے کیں۔2013 سے2014 کے عرصے میں 160سعودی شہریوں نے بیرونِ ممالک سے تعلق رکھنے والی گھریلو خواتین کو اپنا جیون ساتھی چُنا۔ان 160شادیوں میں 90مراکشی خواتین ،30انڈونیشین،13فلپائینی ،22سری لنکن، جبکہ5تیونسی خواتین شامل ہیں۔

گورنرنس کمیٹی کے رکن احمد المابی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی شہریوں کا غیر ملکی خواتین سے شادی کرنے کے لیئے اصول وضوابط وہی ہیں ۔ جو ایک عام سعودی خاتون سے شادی کے لیئے مرتب کیئے گئے ہیں۔اس کے لیئے سعودی شہریوں کو سب سے پہلے ایک درخواست گورنریٹ میں جمع کروانی پڑتی ہے۔

(جاری ہے)

اسکے بعد وہی درخواست وزارتِ داخلہ کے پاس جاتی ہے ۔

اور آخر میں وزارتِ داخلہ اس درخواست کو سول سٹیٹس کورٹ میں بھجوا دیتی ہے۔ جہاں پر اس درخواست پر دستخط کیئیت جاتے ہیں۔ سعودی شہریوں کی غری ملکی خواتین سے شادی کے رجحان کے بارے میں ماہر نفسیات ہانی الخامدی کا کہنا تھا کہ زیادہ تر سعودی شہری جن کی بیویاں بیمار ہوتی ہیں ۔ اور گھر کی ذمہ داری گھریلو خواتین پر چھوڑ دیتی ہیں ۔ جس کے باعث گھریلو خواتین ان کے شوہروں کے زیادہ قریب ہو جاتیں ہیں۔ خوبصورت گھریلو ملازمائیں سے بھی سعودی شہری شادی کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں ۔