مقبوضہ کشمیر کے مسئلے میں تیسری پارٹی کی مداخلت نہیں چلے گی ، پاکستان کشمیربارے اپنی سوچ بدلے،بھارتی وزیر داخلہ

پاکستان اسلام آباد کی لال مسجد میں دہشت گردوں کے خلاف مہم چلا رہا ہے تو دوسری طرف کشمیر میں نوجوانوں کو ہتھیار اٹھانے کے لئے حوصلہ افزائی کرتا ہے، حکومت دہشت گردی کو کبھی برداشت نہیں کرے گی،پڑوسی ملک خود دہشت گردی کا شکار ہے، اسے کشمیری نوجوانوں کو دہشت گردی پر اکسانا نہیں چاہئے، وزیر اعظم مودی وادی کے حالات سے بہت پریشان ہیں،سیکیورٹی فورسز پر زور دیا ہے کہ وہ بلا جواز فائرنگ سے گریز کریں بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی مقبوضہ کشمیر کے 2روزہ دورے کے اختتام پر پریس کانفرنس

اتوار 24 جولائی 2016 20:37

سرینگر/نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24جولائی۔2016ء) بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ایک مرتبہ پھر ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کے بڑھتے مظالم بند کرنے کی بجائے پاکستان پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اسلام آباد کی لال مسجد میں دہشت گردوں کے خلاف مہم چلا رہا ہے تو دوسری طرف کشمیر میں نوجوانوں کو ہتھیار اٹھانے کے لئے حوصلہ افزائی کرتا ہے، حکومت دہشت گردی کو کبھی برداشت نہیں کرے گی،مقبوضہ کشمیر کے مسئلے میں تیسری پارٹی کی مداخلت نہیں چلے گی ، پاکستان کو کشمیر کے حوالے سے اپنی سوچ بدلنی چاہیے۔

اتوار کو بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے دوروزہ دورے کے اختتام پر سرینگر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہاکہ کشمیر میں پاکستان کا کردار صحیح نہیں ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر پر پاکستان کو اپنی سوچ بدلنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہجموں و کشمیر میں حالات معمول پر اور پرامن ہونے چاہئیں، اس کے بعد ہی جس سے بھی بات چیت کی ضرورت ہو گی بات چیت کی جائے گی۔

جموں و کشمیر میں گذشتہ چند دنوں میں جو کچھ بھی ہوا، اس پر افسوس ہے۔ہم کشمیر کے ساتھ جذباتی تعلق بنانا چاہتے ہیں اور کشمیر کی جمہوریت میں صرف انسانیت کا مقام رہے گا۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پورے بھارت کے لوگوں کی خواہش ہے کہ کشمیر ایک بار پھر جنت بننا چاہئے۔راج ناتھ نے مزید کہا کہ اختلافات کو بات چیت کے ذریعہ ہی حل کیا جانا چاہیے کیونکہ اس کے علاوہ کوئی دوسرا حل نہیں ہو سکتا۔

راج ناتھ نے کشمیر میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ کے واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ گذشتہ دو دنوں میں وہ 30 سے زائد وفود سے ملے ہیں۔راج ناتھ نے کہا میری معلومات کے مطابق ان جھڑپوں میں 2228 پولیس کے جوان، 1100 سی آر پی ایف کے جوان اور 2259 عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔بھارتی وزیر داخلہ نے الزام لگایا کہ پاکستان کشمیری نوجوانوں کو ہتھیار اٹھانے پر اکسا رہا ہے ،دہشت گردی برداشت نہیں کریں گے ،پڑوسی ملک خود دہشت گردی کا شکار ہے، اسے کشمیری نوجوانوں کو دہشت گردی پر اکسانا نہیں چاہئے۔

راجناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی وادی کے حالات سے بہت پریشان ہیں۔انھوں نے کہا کہ میں نے سیکیورٹی فورسز پر زور دیا ہے کہ وہ بلا جواز فائرنگ سے گریز کریں،جبکہ کشمیری نوجوان بھی فوج پر پتھرا نہ کریں ۔مقبوضہ وادی میں قابض فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر چھرا بندوق کے استعمال کے حوالے سے کسی ٹھوس وضاحت یا اظہار ندامت کی بجائے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ ہم مہلک ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے جائزہ لینے کے لئے ایک کمیٹی قائم کریں گے جو حکومت کو 2 ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔