مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے ،روسی میڈیا

اتوار 24 جولائی 2016 17:37

مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ ..

ماسکو (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24 جولائی- 2016ء) روسی میڈ یا نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے ۔اتوار کو روسی نیوز ایجنسی سپنتک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عرصہ دراز سے مصیبت زدہ کشمیری خطے میں موجود نیو کلیئر طاقتوں کے درمیان جنگ کی وجہ بن سکتے ہیں بھارت کے زیر تسلط متنازعہ مسلم اکثریتی علاقہ کشمیر میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

کشمیری آبادی پاکستان میں موجود اپنے بھائیوں سے ملنا چاہتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دس سال پہلے کئی دہائیوں کی جنگ کے بعد پاکستان اور بھارت نے فیصلہ کیا تھا کہ کشیدگی ختم کر کے لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بسنے والے کشمیریوں اور ساز و سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

اس معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت نے لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف تعینات تقریباً 10 سال فوج کو نکالنا تھا تاکہ کسی حتمی حل کیلئے کشمیریوں کو خود مختاری دی جا سکے مگر بدقسمتی سے عملی طور پر ایسا کبھی نہ ہو سکا۔

آج کشمیر کی صورتحال اس سے بالکل ویسے ہی ہے جسے اس وقت تھی جب خطے میں 10 لاکھ فوج موجود تھی یہی وجہ ہے کہ یہ خطہ دنیا کے خطرناک ترین متنازعہ خطوں میں شمار ہوتا ہے۔ 8 جولائی کو بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق ہونے والے مسلم حریت پسند برہان وانی کے مارے جانے کے بعد کشمیر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے جن میں اب تک 42 افراد جاں بحق ‘ سینکڑوں افراد نابینا اور تقریباً 3500 افرا د زخمی ہو چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 1947ء کو برصغیر کی تقسیم کرنے والے لارڈ ماؤنٹ بیٹن جو کہ بھارت کے بانی رہنما جواہر لعل نہرو کے دوست تھے نے پاکستان کو مشرقی اور مغربی پاکستان میں تقسیم کیا۔ دونوں حضوں میں فاصلہ 1000 میل سے زائد تھا۔ تقسیم برصغیر کے وقت تقریباً 10 لاکھ لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کچھ عرصہ بعد اتنے ہی افراد ایک خوفناک جنگ کی بھینٹ چڑھ گئے جس کے نتیجے میں مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا۔

تقسیم کے طریقہ کار میں لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے نقشے کے مطابق مسلم اور ہندو اکثریتی علاقوں میں تقسیم کیا۔ مگر 70 فیصد مسلم آبادی کے حامل کشمیر کا الحاق بھارت سے کر دیا جو کہ ایک بھیانک غلطی تھی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے پاس تقریباً 120 نیو کلیئر ہتھیار ہیں جو کہ پورے خطے سے زندگی کے آثار مٹانے کیلئے کافی ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کے بعد 1989 سے 2002 تک دونوں ممالک کے درمیان مختلف واقعات میں تقریباً 50 ہزار لوگ مارے جا چکے ہیں جبکہ 90 ہزر کشمیری بھی جاں بحق ہوئے۔ کانگریس کے سابق رکن ایڈلفس ٹاؤنز کے مطابق حالات تیزی سے بھیانک تباہی کی طرف جا رہے ہیں۔ …(رانا)