شامی حدود میں قائم امریکی اڈہ روسی طیاروں کی بمباری سے تباہ

روس کی جانب سے امریکی فوجی اڈے پر کیا جانے والا حملہ امریکا کو شام کی جنگ میں تعاون پر مجبور کرنے کی مہم کا حصہ ہے

ہفتہ 23 جولائی 2016 21:57

شامی حدود میں قائم امریکی اڈہ روسی طیاروں کی بمباری سے تباہ

واشنگٹن( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 جولائی ۔2016ء ) دنیا پر آگ برسانے والے امریکا کیلئے یہ واقعہ کسی بہت بڑے سانحے سے کم نہیں کہ شامی حدود میں موجود اس کے ایک خفیہ فوجی اڈے کو روسی جنگی جہازوں نے تباہ کر ڈالا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کی جانب سے امریکی فوجی اڈے پر کیا جانے والا حملہ امریکا کو شام کی جنگ میں تعاون پر مجبور کرنے کی مہم کا حصہ ہے۔

تباہ ہونے والے فوجی اڈے کا امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے سے بھی قریبی تعلق بتایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی ٹی وی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ روس کے ہاتھوں امریکی فوجی اڈے کی تباہی بہت بڑا واقعہ ہے اور اس میں ہلاکتوں کا خدشہ بھی ہے لیکن اس کے باوجود وائٹ ہاؤس اور امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کمپرومائز کی پالیسی اپنا کر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔وال سٹریٹ جرنل کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا اور روس کے درمیان یہ اتفاق ہوگیا ہے کہ روس امریکی حمایت یافتہ باغیوں پرحملے نہیں کرے گا اور اب فضائی کارروائی کا رخ القاعدہ کی ذیلی جماعت النصرہ کی جانب کیا جائے گا تاہم پینٹاگون اور سی آئی اے کا خیال ہے کہ امریکا روس کے سامنے جھک گیا ہے اور وہ اب بھی اس بات پر اصرار کررہے ہیں کہ امریکا کو روس کا سامنا کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :