فاٹا گرینڈ الائنس نے قبائلی علاقوں کوخیبر پختونخو ا میں شامل ہونے کی شدید مخالفت کردی

فاٹا کو خیبر پختونخوا میں شامل ہونے سے قبل قبائلیوں کو اعتمادمیں لیا جائے، فاٹا کو ہر دور میں نظرانداز کیا گیا فاٹا کوآزادکونسل یا الگ صوبے کااختیار دیاجائے کیونکہ خیبر پختونخوا کے پاس اتنے وسائل نہیں فاٹا کے عوام کی مدد کر سکے،، فاٹا گرینڈ جرگہ میں مقررین کااظہارخیال

ہفتہ 23 جولائی 2016 20:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء) فاٹا گرینڈ الائنس نے قبائلی علاقوں کوخیبر پختونخو ا میں شامل ہونے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائلیوں کی امنگوں اور مرضی کے مطابق کیا جائے،گزشتہ روز پشاور کے نشتر ہال میں قبائلیوں کے زیراہتمام فاٹا گرینڈ جرگہ منعقد ہواا جس میں فاٹاگرینڈالائنس کے رہنماؤں خیبرایجنسی سے سابق رکن قومی اسمبلی حمیداﷲ جان،خان مرجان،اورکزئی ایجنسی سے ملک قیوم،مہمندایجنسی سے لعل بادشاہ ، باجوڑسے ملک بہادرشاہ اور دیگر نے شرکت کی۔

شرکاء نے کہاکہ قبائلی عوام اپنے رسم و رواج کے مطابق زندگی گزاررہے ہیں اوروہ نہیں چاہتے کہ ساڑھے تین ہزارسال پرانا رواج کو ختم کرے،انہوں نے کہاکہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں شامل ہونے سے قبل قبائلیوں کو اعتمادمیں لیا جائے قبائلیوں نے گلہ کیا کہ فاٹا کو ہر دور میں نظرانداز کیا گیاہے ،پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے اختیارات کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے ،پولیٹکل انتظامیہ اور فاٹاسیکرٹریٹ سے قبائلی علاقوں میں فنڈاستعمال کرنے کا اختیار واپس لیاجائے،ایف سی آر ایک غیرقانونی اورغیراسلامی نظام ہے جس کا خاتمہ ہوناچاہیے،انہوں نے کہاکہ فوجی آپریشن میں قبائلیوں کااربوں روپے نقصان ہوا ،قبائلی عوام طالبان سمیت دیگر عسکریت پسند تنظیموں کامقابلہ کرسکتے ہیں تاہم حکومت ہمیں اجازت نہیں دیتی ،جرگہ شرکاء نے کہاکہ فاٹا کوآزادکونسل یا الگ صوبے کااختیار دیاجائے کیونکہ خیبر پختونخوا کے پاس اتنے وسائل نہیں فاٹا کے عوام کی مدد کر سکے۔

(جاری ہے)

جرگہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پولیٹیکل انتظامیہ کے اختیارات میں کمی کر کے این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کو حصہ دینے اور ان کے مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :