کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت ملنا چاہئے ‘کشمیریوں کی جدوجہد حریت پسندی ہے نہ کہ دہشتگردی‘ کشمیر میں جاری جارحیت کو بند کرانے میں عالمی برادری کردار ادا کرے ،کشمیر میں آذادی کی تحریک ہے ، علیحدگی کی نہیں

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار کے چیئرمین سینیٹر عبدالقیوم ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما ظفر علی شاہ اور دیگر کاا ظہار یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب

ہفتہ 23 جولائی 2016 19:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) سینیٹر عبدالقیوم ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما سید ظفر علی شاہ، سابق سفیر اشتیاق احمد اندرابی اور دیگر نے کہاہے کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت ملنا چاہئے ،کشمیریوں کی جدوجہد حریت پسندی ہے نہ کہ دہشت گردی،کشمیر میں جاری جارحیت کو بند کرانے میں عالمی برادری کردار ادا کرے ،کشمیر میں آزادی کی تحریک ہے ، علیحدگی کی نہیں۔

وہ ہفتہ کو یہاں تحقیقی ادارہ مسلم انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام کشمیر ی عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے نکالی گئی ریلی سے خطاب کر رہے تھے ۔ریلی کا انعقاد چائنہ چوک تا نیشنل پریس کلب کیا گیا جس کا مقصد بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کر نا ، کشمیریوں کے جذبہ حریت کو خراج تحسین پیش کرنا ور کشمیری بھائیوں کو پیغام دینا تھا کہ پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔

(جاری ہے)

ریلی میں موجود شرکاء کی بڑی تعداد نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر کشمیری عوام کی حمایت اور بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے ساتھ ہی عالمی برادری اور عالمی میڈیا کو مخاطب کی گیا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔ریلی کی قیادت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے چیئرمین جنرل (ر) سینیٹر عبدالقیوم ملک، مسلم لیگ (ن) کے رہنما سید ظفر علی شاہ، سابق سفیر اشتیاق احمد اندرابی، سردار وزیر احمد جوگزئی، حریت رہنما غلام محمد صفی، میر طاہر مسعود، اور مسلم انسٹیٹیوٹ کے پبلک ریلیشنز کوآرڈینیٹر طاہر محمود نے کی ۔

ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کشمیر پر بھارتی مظالم کی داستان چھے دہائیوں سے زیادہ عرصے پر محیط ہے لیکن حالیہ لہر میں بھارتی فورسز نے ظلم و بربریت کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں حتی کہ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیر اعلی محبوبہ مفتی بھی یہ کہنے پر مجبور ہو گئیں کہ بھارتی فورسزکے مظالم غیر آئینی ہیں- موجودہ صورتحال کی تمام تر ذمہ داربھارتی حکومت ہے جس نے غیر قانونی قبضہ جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں ہندو آباد کاری کی مہم شروع کی جس کے نتیجہ میں عوامی سطح پر گلیوں، سڑکوں اور بازاروں میں احتجاج شروع ہو گیا اسی اثناء میں نوجوان کشمیری حریت پسند 22 سالہ برہان وانی کو ساتھیوں سمیت بے دردی سے شہید کر دیا گیا جس کی وجہ سے احتجاج میں شدت آ گئی لیکن بھارتی حکومت نے عوامی رائے کو ایک بار پھر یکسر نظر انداز کر کے طاقت کے ذریعے حالت پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن 15 دن کے کرفیو کے باوجود تحریک روز بروز زور پکڑ رہی ہے جس کو دبانے کے لئے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت نے عوامی احتجاج کوریاستی جبرکے بل بوتے پر دبانے کی کوشش کرتے ہوئے 40 سے زائد نہتے کشمیری شہید اور 1550 سے زائد زخمی کر دیئے بھارتی افواج اپیلٹ گنکا ستعمال کر رہی ہے جن سے نہتے کشمیریوں کا چہرہ اورخصو صی طور پر آنکھیں متاثر ہو رہی ہیں، اکثر مظاہرین کی بینائی زائل ہو چکی ہے گنگا اپلیٹ کی فائرنگ سے متاثرہونے والوں میں ایک تین سالہ بچی بھی ہے - ان حالات کو دنیا سے چھپانے کے لئے صحافیوں کو مقبوضہ وادی میں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی اور موبائیل اور انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دی گئی ہیں تاکہ عالمی دنیا بھارتی مظالم سے واقف نہ ہو سکے - مقر رین نے مزید کہا کہ بھارت اپنے مکروہ عزائم کو دنیا سے چھپانے کے لئے اپنے میڈیا کے ذریعے جھوٹا پراپیگنڈہ کر رہا ہے جس میں حریت اور آذادی کے مطالبے کو دہشت گردی کا نام دے رہا ہے حالانکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد دہشت گردی نہیں بلکہ آزادی کی تحریک ہے- مقررین نے کہا کہ بھارت ریاستی دہشتگردی کرتے ہوئے نہتے ، بے کس ، مجبور اور لاچار کشمیریوں کو شہید کر رہا ہے مقررین نے مطالبہ کیا کہ بھارت کو دہشتگرد ملک قرار دیا جائے- مقررین نے زور دیا کہ اس وقت کشمیریوں کی آواز بننے کی ضرورت ہے پاکستان اپنا کردار ادا کر رہا ہے عوامی سطح پر بھی ہر محب وطن پاکستانی اور مسلمان کو کشمیریوں کی آواز بننے کی ضرورت ہے اور سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے نہتے کشمیریوں کی آواز بن کر دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کرتے رہناہمارا فرض ہے - مقررین نے کہا کہ عالمی دنیا ، انسانی حقوق اور جمہوریت کے چیمپئن کہاں ہیں ، کشمیرمیں جاری ظلم و ستم پر وہ اپنا کردار ادا کرنے سے کیوں قاصر ہیں- مقرین نے مطالبہ کیا کہ اسلامی ملک ، او آئی سی ، اقوام متحدہ کشمیر کے مسئلہ کو حل کروانے کے لئے اپنا موثر کردار ادا کریں، مقبوضہ کشمیر سے کالے قوانین کو ختم کرنے میں عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں، صحافیوں کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارت سے مطالبہ کیا جائے کہ صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر میں جا کر اصل صورتحال کو دنیا کے سامنے رکھنے کی اجازت دی جائے، اسلامی ممالک کشمیری مسلمانوں کا ساتھ دیتے ہوئے بھارت کے سفیراء کو بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائیں اور بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ اقوام متحدہ کی قرارداوں کی روشنی میں کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دے تاکہ کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں ۔

ریلی میں ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :