اے آئی جی عاشر حمید کی پراسرار موت کا معمہ حل نہ ہو سکا ،ائیر کنڈیشنڈ کمرہ ہونے کے باعث موت کے وقت کا صحیح تعین نہ ہو سکا

پوسٹمارٹم رپورٹ میں رات ڈیڑھ بجے کے بعدکوئی ٹھوس چیز کھانے اوربظاہر دل کے بند ہونے کے حوالے سے کوئی شواہد نہیں ملے خون کے نمونے اور جسم کے مختلف اعضاء تجزیے کیلئے فرانزک سائنس لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ،مختلف پہلوؤں پر تفتیش بھی جاری

ہفتہ 23 جولائی 2016 19:04

اسلام آباد/لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء ) ایڈیشنل آئی جی اسلام آبادعاشر حمید کی پراسرار موت کا معمہ حل نہ ہو سکا ،پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق ائیر کنڈیشنڈ کمرہ ہونے کے باعث موت کے وقت کا صحیح تعین نہیں ہو سکا البتہ انہوں نے رات ڈیڑھ بجے کے بعدکوئی ٹھوس چیز نہیں کھائی ،جبکہ بظاہر دل کے بند ہونے کے حوالے سے بھی کوئی شواہد نہیں ملے ،خون کے نمونے اور جسم کے مختلف اعضاء تجزیے کے لئے فرانزک سائنس لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اپنے کمرے میں پر اسرار طور پرمردہ حالت میں پائے جانے والے ایڈیشنل آئی جی عاشر حمید کی پمز میں کئے جانے والے پوسٹمارٹم سے بھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکا جسکے بعد انکے جسم سے خون کے نمونے اور جسم کے مختلف اعضاء کو مزید تجزیے کے لئے فرانزک سائنس لیبارٹری لاہور بھجوا دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق عاشر حمید کی موت ائیر کنڈیشنڈ کمرے میں ہوئی اس لئے ان کی موت کے وقت کا صحیح تعین نہیں ہو سکا ۔

رپورٹ کے مطابق عاشر حمید نے رات ڈیڑھ بجے کے بعد کوئی ٹھوس چیز نہیں کھائی ۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ان کے دل کے بند ہونے کے بھی کوئی شواہد نہیں ملے جس سے معاملہ مزید الجھ گیا ہے ۔ دوسری طرف پولیس نے کمرے سے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد تمام پہلوؤں پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

متعلقہ عنوان :