باہمی تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدہ پر دستخط کرنا ہماری اولین ترجیح ہے‘ برٹش ڈپٹی ہائی کمشنر

یورپی یونین سے علیحدگی کے یوکے پاکستان تجارتی تعلقات پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہو گے،پاکستانی کاروباری برادری کیلئے ویزہ پراسس انتہائی آسان اورتیز ہے‘بیلنڈا لیوس کی ایف پی سی سی آئی کے ریجنل آفس کے دورے کے موقع پر گفتگو

ہفتہ 23 جولائی 2016 19:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء) برٹش ڈپٹی ہائی کمشنر بیلنڈا لیوس نے کہا ہے کہ باہمی تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدہ پر دستخط کرنا ہماری اولین ترجیح ہے،یورپی یونین سے علیحدگی کے یوکے پاکستان تجارتی تعلقات پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہو گے،پاکستانی کاروباری برادری کیلئے ویزہ پراسس انتہائی آسان اورتیز ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کے دورہ کے موقع پر دو طرفہ باہمی تجارت کے فروغ کے حوالے سے کاروباری برادری سے گفتگو کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ یوکے پاکستان سے امپورٹ کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔یوکے کی بزنس کمیونٹی پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال پاکستان اور یوکے کے درمیان 86ملین یورو کا بزنس ہو ا جس کومزید بڑھایا جا سکتا ہے۔اس موقع پر ایف پی سی سی آئی ریجنل چیئرمین میاں رحمان عزیز نے کہاکہ دونوں ممالک نجی شعبہ کے روابط کو بہتر کرکے پاکستان اور برٹش کی تجارت کے باہمی حجم میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔دونوں ممالک میں ویزہ پراسس آسان اور سادہ ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ کولڈ سٹوریج،کول مینگ،مارساٹیکل، الیکٹریکل اپلائنسز، کمپیوٹر، ٹیلی ویژن، ٹیکسٹائل، گارمنٹس، فرنیچر اور پلاسٹک کے شعبوں میں بہت ترقی کر چکا ہے، ان شعبوں میں اس کا تجربہ پاکستان کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔

سارک چیمبر کے نائب صدر افتخار علی ملک نے کہاکہ پاکستان یوکے کو ٹیکسٹائل،لیدر اور دیگر پروڈکٹ ایکسپورٹ کرتا ہے۔یوکے بھی پاکستان کو ایکسپورٹ کرنے والا ایک بڑا ملک ہے۔ایف پی سی سی آئی نائب صدر سید محمد عاصم نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے برنس سیکٹر میں مزید مستحکم تعلقات کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :