کراچی جیسے میٹروپولیٹن شہر کو 3دن میں صاف کرنا نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہے، وزیراعلیٰ سندھ

میں نے کمشنر کراچی اور ایڈمنسٹریٹر کو 3دن میں کراچی کو صاف ستھرا کرنے کی مہلت صرف انکو سرگرم کرنے اورجذبے کے تعین کے لئے دی تھی، سید قائم علی شاہ

ہفتہ 23 جولائی 2016 17:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء) وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی جیسے میٹروپولیٹن شہر کو 3دن میں صاف کرنا نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہے ۔ میں نے کمشنر کراچی اور ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو 3دن میں کراچی کو صاف ستھرا کرنے کی مہلت صرف انکو سرگرم کرنے اور اپنی صلاحیت اور جذبے کے تعین کے لئے دی تھی اور اب میں انکو شہر کی صفائی ستھرائی کے لئے مزید وقت دے رہا ہوں۔

ان خیالات کاا ظہار انہوں نے ہفتہ کوشہر میں اچانک دورہ کرکے صفائی ستھرائی کے کاموں کا جائزہ لینے کے بعد دبئی روانگی سے قبل قائد اعظم انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے کمشنر کراچی اور ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو شہر کو 3دن میں صاف ستھرا کرنے کی مہلت دی تھی جبکہ وہ جانتے تھے کہ یہ کام 3دن میں مکمل کرنا نا ممکن ہے لیکن انکا مقصد انتظامیہ کو مزید متحرک کرنا تھا ا ور انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ انتظامیہ نے سخت محنت کی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ تو کام کی شروعات ہے اور امید کی جاتی ہے کہ 2ماہ کے اندر یہ کام کامیابی سے مکمل ہو جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی انتظامیہ شہر کی صفائی ستھرائی کے لئے کم از کم 6ماہ کے وقت کا مطالبہ کر رہی تھی لیکن میں نے انکوصرف دو ماہ دیئے ہیں اور میں اس دوران کام کے معیار اور رفتار کی نگرانی کے لئے ذاتی طور پر شہر کے دورے کرتا رہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا کام ہے اور انکو روزانہ کے جھاڑو اور ہر گھر سے جمع ہونے والے کچرے کے ڈھیر اٹھانے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گندے پانی کے نالوں کی صفائی کی جارہی ہے اور نالوں سے نکلے ہوئے کچرے کو لینڈ فل سائیٹس تک منتقل کرنا ہے جس کے لئے انہیں مزید وقت درکار ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وہ دبئی جار ہے ہیں اور وہاں پارٹی قیادت کی طر ف سے بلائے گئے اجلاس میں شرکت کرینگے جسکی صدارت بلاول بھٹو زرداری کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم اجلاس ہوگا جس میں پارٹی قیادت حکومتی کارکردگی کا جائزہ لے گی اور ترقیاتی کاموں کے لئے نئے اہداف مقرر کریگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ تعلیم ،صحت ، پانی اور نکاسی آب سمیت دیگر شعبوں میں اپنی حکومتی کارکردگی کے حوالے سے قیادت کو بریفنگ دینگے۔ رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ یقینادبئی اجلاس میں اس معاملے پر بھی بات چیت کی جائیگی اور میں پارٹی قیادت کو ڈھائی کروڑ آبادی کے اس شہر میں امن و امان قائم کرنے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاکردگی کے حوالے سے بھی بریفنگ دونگا اور اختیارات اور توسیع کا معاملہ بھی حل ہو جائیگا۔

دریں اثنا وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا جہاں صفائی ستھرائی کا کام جاری تھا ان علاقوں میں بوٹ بیسن نالا، مائی کولاچی ، ایم اے جناح روڈ ، پرانی سبزی منڈی، حسن اسکوائیر ، بیت المکرم مسجد ایریا ، اسٹیڈیم روڈ، منظور کالونی، اور قیوم آباد نالا شامل ہیں ۔ وزیراعلی سندھ بوٹ بیسن اور قیوم آباد نالے کے پاس اپنی گاڑی سے اترے جہاں سے کچرا نکالا جا چکا تھا انہوں نے وزیر بلدیات کو ہدایت دی کہ وہاں سے کچرا اٹھا کر لینڈ فل سائیٹ تک منتقل کرنے کے کام کو یقینی بنایا جائے اگر کچرے کو نالے کے کنارے چھوڑ دیا جائیگا تو وہ پھر سے نالے میں گر جائیگا۔

انہوں نے وزیربلدیات کو بتایا کہ وہ ان افسران/ ڈی ایم سیز یا کے ایم سی کے ایڈمنسٹریٹرز اور دیگر متعلقہ عملے کو نقد انعامات دینگے جو اپنے علاقوں کو صاف ستھرا رکھے گے۔ میں ذاتی طور پر ان کے علاقوں کا دورہ کر کے انعامات کے لئے ان کی کارکرگی کا جائزہ لونگا اور جو کوئی بھی اپنی کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوا وہ سخت نتائج کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہے ۔ وزیراعلی سندھ کے دورے کے موقع پر وزیر بلدیات جام خان شورو، ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر، کمشنر کراچی اعجاز علی خان، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد، میونسپل کمشنر اور دیگر افسران انکے ہمراہ تھے۔

متعلقہ عنوان :