ماڈل ٹاؤن لاہور جیسا واقعہ اگر سندھ میں ہوتا تو وزیراعلیٰ سندھ، وزیر داخلہ ،آئی جی پولیس جیل میں ہوتے،سینیٹرسعید غنی

ہفتہ 23 جولائی 2016 16:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹرسعید غنی نے کہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن لاہور جیسا واقعہ اگر سندھ میں ہوتا تو وزیراعلیٰ سندھ، وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس جیل میں ہوتے۔ مگر چونکہ پنجاب میں رائے ونڈ کے سلطان کی حکومت ہے اس لئے نہ وہاں کسی کو بری طرز کی حکمرانی نظر آتی ہے اور نہ ہی لاقانونیت۔

ایک بیان میں سعید غنی نے کہا کہ بری حکمرانی کا شاہکار تو پنجاب حکومت ہے۔ حیران کن بات یہ ہے جہاں میگا پروجیکٹ کی آڑ میں میگا کرپشن کا بازار گرم ہے مگر وہاں نیب کو کارروائی کرنے کی کوئی ہمت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ چھوٹو گینگ کا بڑا چرچا تھا، چھوٹو گینگ کے سرغنہ سمیت کئی ڈاکوؤں کو سکیورٹی فورسز نے گرفتار کیا۔

(جاری ہے)

سوال یہ ہے کہ چھوٹو گینگ کو پکڑ کر کہاں غائب کر دیا گیا ہے؟ کیونکہ تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ چھوٹو گینگ کے سہولت کار کون تھے؟ ایک وفاقی وزیر کے والد نے پنجاب کے وزیر پر قتل سمیت سنگین الزامات عائد کئے مگر پنجاب کے وزیر قانون کی گرفت میں تاحال نہیں آئے۔

سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ پنجاب میں انصاف کے نئے معیار قائم کئے جا رہے ہیں یہ ان معیار کا شاخسانہ ہے کہ قندیل بلوچ کے قتل جیسے گھناؤنے جرائم ہو رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :