ماضی میں علاقائی، لسانی اور قومیتوں کی بنیاد پر سیاست کے ذریعے عوام کا استحصال کیا گیا،مظفرسیدایڈووکیٹ

ہفتہ 23 جولائی 2016 16:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء) خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ماضی میں علاقائی، لسانی اور قومیتوں کی بنیاد پر سیاست کے ذریعے عوام کا استحصال کیا گیا اور اسکی آڑ میں قومی خزانے کو بیدردی سے لوٹ کر بیرون ملک منتقل کیا گیا کرپشن اوپر سے نیچے تک حکمرانوں کے خون میں رچ بس گئی تھی حکمران چاہتے تھے کہ وہ دونوں ہاتھوں سے قومی دولت لوٹیں، خزانے پر شاہ خرچیاں کریں اور عوام دیکھتے رہ جائیں مگر لوٹ مار کے تماشے کے سوا کچھ نہ کرسکیں البتہ اب پوچھنے والے آگئے ہیں اور کوئی طاقتور سے طاقتور شخص عوام کے ٹیکسوں سے حاصل فنڈز کی چوری یا ضیاع کا تصور بھی نہیں کر سکتا کیونکہ اس مقصد کیلئے سخت قوانین اور سزائیں نافذ کر دی گئی ہیں اُنہوں نے کہا کہ ہماری اتحادی حکومت عنقریب ایسا قانون نافذ کرنے والی ہے جس کے تحت کرپشن اورلوٹ مار کے ذریعے غصب شدہ قومی سرمائے کی نشاندہی کرنے والے شہری کو خزانے میں واپس جمع ہونے والی چوری شدہ رقوم میں باقاعدہ حصہ دیا جائے گا اور جو شخص جتنی بڑی لوٹ مار کی ثبوت کے ساتھ واپس وصولی میں مدد کرے گا اُتنا ہی بڑا اُسے انعام بھی ملے گاوہ بونیر سے آئے تحصیل بار ایسوسی ایشن خدوخیل (طوطالئی) کے وکلاء وفد سے باتیں کر رہے تھے جس نے صوبائی وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور حاجی حبیب الرحمان کی زیر قیادت اُن سے ملاقات کی اور اس نو تشکیل کردہ تحصیل بار کے بعض مسائل و مطالبات سے اُنہیں آگاہ کیا وفد میں بار کے دیگر عہدیداروں کے علاوہ بار کے صدر عبدالشکور ایڈوکیٹ، نائب صدر محمد حنیف، جنرل سیکرٹری امریز خان اور فنانس سیکرٹری امجد علی بھی شامل تھے وفد نے کرپشن کے خلاف جہاد اورمحکموں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اعتراف کیا کہ آج کا بونیر ماضی کے مقابلے میں یکسر بد ل گیا ہے امن و امان کی صورتحال بہتر ہو گئی ہے ہسپتالوں اور سکولوں میں عملے کی موجودگی اور سہولیات میں بہتری کی بدولت ان سے عوامی استفادے کا رجحان بڑھنے لگا ہے اغواء اور چوری چکاری کی وارداتوں کی ایف آئی آر کا اندراج فوری ہونے کے علاوہ جرائم کا گراف اطمینان بخش حد تک گرنے لگا ہے اور بونیر کے عوام بہتری کے اس عمل پر کافی خوش اور مطمئن ہیں وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ اسلامی فلاحی معاشرے کی شروعات ہیں مستقبل میں احتساب کمیشن کی فعالیت، خدمات و اطلاعات تک رسائی جیسے بنیادی شہری قوانین کے ذریعے تمام محکموں اور اداروں کو عوامی خدمت کا پابند بنایا جا رہا ہے اب سرکاری اہلکار سزا اور جرمانوں کے خوف سے حقیقی معنوں میں عوامی خدمت کے تابع بنیں گے انہوں نے کہا کہ ہم صوبے میں ہر قیمت پر میرٹ ، قانون اور انصاف کی بالادستی چاہتے ہیں ہماری حکومت نے حکومت نے چند ماہ میں ریکارڈ قانون سازی کی ہے جو گزشتہ ادوار کے پانچ سالوں میں بھی نہیں ہو سکی ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اپنے حقیقت پسندانہ اقدامات کی بدولت عوام بالخصوص غریب ترین طبقوں کا عزت نفس بحال کرے گی اور اُن کا معیار زندگی بہتربنائے گی ہم نئے بجٹ کے تحت عوامی فلاح و بہبوداور تعمیر وترقی کے پائیدار منصوبے شروع کرنے والے ہیں انہوں نے وکلاء برادری پر زور دیا کہ وہ عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں بھرپور تعاون کریں حکومت اپنا فرض پوری ایمانداری سے ادا کرے گی اب سکولوں اور ہسپتالوں کی حالت بہتر بنائی جا رہی ہے ہمارے پھول بچوں کو آئندہ طوفان باد و باران اور سخت گرمی و سردی میں کھلے میدانوں میں بیٹھ کر پڑھنے کی مشکلات سے نجات مل جائے گی اُنہیں آرام دہ کمروں کے علاوہ فرنیچر، ٹائلٹ ، پانی اور باونڈری وال جیسی بنیادی سہولیات میسر ہوں اور نہ صرف ڈراپ آؤٹ کارجحان ختم ہوگا بلکہ بچے خوشی خوشی سکول جائیں گے اور تعلیم کے اعلیٰ مدارج طے کرکے ملک و قوم کے کام آئیں گے

متعلقہ عنوان :