قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے سکولوں ، کالجوں سمیت تما م اداروں میں فرسٹ ایڈٹریننگ کو لازمی قرار دینے کے لیے ریڈ کریسنٹ کے ساتھ معاہدہ کیا جائے گا، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان

ہفتہ 23 جولائی 2016 15:36

گلگت ۔ 23 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23 جولائی۔2016ء) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں گلیشئرزاور ماحولیاتی چیلنجز درپیش ہیں، قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے سکولوں ، کالجوں سمیت تما م اداروں میں فرسٹ ایڈٹریننگ کو لازمی قرار دیا جائے گا جس کے لیے ریڈ کریسنٹ کے ساتھ معاہدہ کیا جائے گااور ضروی قانون سازی بھی کی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے ریڈ کریسنٹ کی جانب سے استعداد میں اضافے کے نئے پروگرام کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا ہے کہ قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے پیشگی وارننگ سسٹم نصب کیا جا رہا ہے اور جوکس کے ساتھ ہینررٹ میپنگ کے لیے معاہدے(ایم او یو)پر دستخط کیا گیا ہے جس کے بعد ریڈ زون کے علاقوں میں تعمیرات پر مکمل پابندی عائد کی جائیگی اور پہلے سے ریڈ زون میں ہونے والے تعمیرات سے لوگوں کی محفوظ مقامات پر آبادکاری کے لیے حکمت عملی اپنائی جائیگی۔

(جاری ہے)

حراموش ، نگر سمیت کئی مقامات پر گلیشیرز کے حوالے سے متعلقہ محکمے خطرات ظاہر کر رہے ہیں ان علاقوں کے عوام کو بھی ریڈ کریسنٹ کے تعاون سے فرسٹ ایڈ ٹریننگ دی جائیگی۔وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پاک چائینہ اکنا مک کوریڈور سے گلگت بلتستان میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی ۔ توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری ہوگی ۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کی بہتر پالیسیوں کے باعث امن قائم ہوا ہے جسکی وجہ سے اس سال 10 لاکھ سے زائد سیاح گلگت بلتستان آئے ہیں جن کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں ۔

وزیراعلیٰ نے ریڈ کریسنٹ کی جانب سے نئے پروگرام کو گلگت بلتستان تک وسعت دینے کو سراہتے ہوئے چیئر مین ریڈ کرسنٹ ڈاکٹر سعید الہٰی کی تعیناتی کوخوش آئند قرار دیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی صوبائی حکومت نے گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو فعال کیا ۔ سٹاف کی کمی کو دور کرنے کے لیے این ٹی ایس کے تحت سٹاف کی تعناتی عمل میں لائی گئی اوربھرپور مالی وسائل فراہم کیے گئے ہیں، سالانہ 20 کروڑ روپے کے نان لیپس فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیں ،کسی بھی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے 75 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے درکار مشینری خرید ی جا رہی ہے ،جس کے بعد اضلاع کو پیشگی فنڈزاور ضروری مشینر ی فراہم کی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ گلگت ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ویئر ہاوس میں ریڈ کریسنٹ وئیر ہاوس بھی قائم کرئینگے۔