کشمیری عوام کے ساتھ زیادتیاں ناقابل قبول ہیں ، کانگریس

کشمیر میں خراب حالات کے لئے پاکستان پر الزام تراشی بند کی جائے ، منی شنکرائر

ہفتہ 23 جولائی 2016 14:21

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 جولائی۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں پی ڈی پی ، بھاجپا حکومتی اتحاد کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کل ہند کانگریس کے سینئر رہنما وگوجے سنگھ نہے کشمیری عوام پر زیادتیوں کو ناقابل برداشت قرار دیا ہے ادھر کانگریس کے ایک اور سینئر راہنما منی شنکرائر نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر میں الزام تراشی بند کر کے علیحدگی پسند رہنماؤں اور پاکستان کے ساتھ متوازی مذاکراتی عمل شروع کرے بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں کانگریس کے سینئر راہنما وگوجے سنگھ نے وادی کشمیر میں شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہتے کشمیری عوام پر زیادتیاں ناقابل برداشت ہیں انہوں نے کشمیر کو انتہائی حساس معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی ناراضگی کی بڑی وجہ زیادتیاں ہیں انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہریانہ یاکیرالہ میں احتجاجی مظاہرے ہوتے ہیں تو وہاں بیلٹ بندوق یاگولی کا استعمال نہیں ہوتا لیکن جب کشمیر میں اس طرح کے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں تو یہاں دونوں طرح کی بندوقوں کا استعمال ہوتا ہے جس کی وجہ سے کشمیری عوام میں ناراضگی کی لہر دوڑتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو نہتے کشمیری عوام پر زیادتیاں نہیں کرنی چاہئے انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر کو ملک کے ساتھ رکھنا ہے تو کشمیری عوام کی ناراضگی دور کرنا ہو گی ادھر کانگریس کے ایک سینئر رہنما منی شنکر نے بھارتی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کشمیر میں احتجاجی لہر کے لئے پاکستان پر الزام تراشی بند کر کے علیحدگی پسندوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ غیر مشروط بنیادوں پر مذاکرات شروع کریں ۔انہوں نے کہا کہ یہ حیققت ہے کہ جب بھی پاکستان کے ساتھ بھارت نے مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا کشمیریوں کا غصہ ٹھنڈا ہوا انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم کشمیر کی پیچیدہ صورت حال کو سیاسی سطح پر اقدامات اٹھا کر حل کریں ۔

متعلقہ عنوان :