اے آئی جی آپریشنز عاشر حمید کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو موصول، جسم پر گولی یا زخم کا نشان نہیں ملا

وجہ موت معلوم کرنے کیلئے فرانزک ٹیسٹ کیلئے نمونے لاہور ارسال، نماز جنازہ ادا کرد ی گئی عاشر حمید بعض وجوہات کے باعث سخت ذہنی دباؤ کا شکار تھے،پولیس افسران کاانکشاف

ہفتہ 23 جولائی 2016 14:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 جولائی ۔2016ء) اسلام آباد پولیس کے اے آئی جی آپریشنز عاشر حمید کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی،پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اے آئی جی کے جسم پر گولی یا زخم کا کوئی نشان نہیں ملا،وجہ موت معلوم کرنے کیلئے لاش کے فرانزک ٹیسٹ کیلئے نمونے لاہور بھجوا دیئے گئے ہیں،وجہ موت معلوم ہونے کے بعد تحقیقات کا فیصلہ کیا جائے گا،دوسری طرف لاہور میں عاشر حمید کی نماز جنازہ ادا کرد ی گئی ہے،پولیس افسروں کے مطابق عاشر حمید بعض وجوہات کے باعث سخت ذہنی دباؤ کا شکار تھے۔

تفصیلات کے مطابق پمز ہسپتال کے ڈاکٹروں نے عاشر حمید کی پوسٹ مارٹم رپورٹ مکمل کرلی ہے، جو تھانہ شمس کالونی کو موصول ہوگئی ہے ،پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عاشر حمید کی وجہ موت معلوم نہیں ہوسکی،رپورٹ کے مطابق اے آئی جی کے جسم پر گولی یا زخم کا کوئی نشان نہیں تھا تاہم ان کے منہ اور نا ک سے بہت زیادہ خون نکلا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس ذرائع کے مطابق وجہ موت معلوم کرنے کیلئے لاش کے نمونے کیمیائی ٹیسٹ کیلئے لاہور بھجوادیئے گئے ہیں۔

فرانزک رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی وجہ موت معلوم ہوسکے گی۔پولیس ذرائع کے مطابق عاشر حمید گذشتہ کچھ عرصے سے سخت ذہنی دباؤ کا شکار تھے،موجودہ آئی جی طارق مسعود یاسین نے عاشر حمید کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کردی تھیں اور ان کا بلوچستان تبادلہ کیا جارہاتھا ،دوسری طرف عاشر حمید کی نماز جنازہ سینکڑوں سوگواران کی موجودگی میں لاہور میں ادا کرکے لاش کی تدفین کردی گئی ۔واضح رہے کہ عاشر حمید پولیس لائنز ہیڈ کوارٹرز میں رہائش پذیر تھے اور ان کی فیملی لاہور میں تھی۔(خ م+آچ)

متعلقہ عنوان :