حیدر آباد پولیس نے متحدہ عرب امارات کی دو خواتین کو تیس سال بعد ان کی والدہ سے ملوا دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 23 جولائی 2016 13:34

بھارت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23 جولائی 2016ء) : بھارتی ریاست حیدر آباد کی پولیس نے متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والی دو خواتین کو تیس برس کے بعد ان کی بھارتی والدہ سے ملوا دیا۔ تفصیلات کے مطابق دونوں خواتین کو حیدر آباد کے پرانے شہر ستیانارائینا میں ڈپٹی کشمنر پولیس کے دفتر میں ان کی والدہ سے ملوایا گیا۔ متحدہ عرب امارات میں مقم دو خواتین عائشہ رشید عید عرف کانو رشید اورفاطمہ رشید عید نے 28سال کے بعد اپنی والدہ کو حیدر آباد پولیس کی مدد سے ڈھونڈ نکالا۔

عائشہ نے کہا کہ ہم نے کبھی نہیںسوچا تھا کہ اب ہم زندگی میں کبھی بھی اپنی والدہ سے ملاقات کر سکیں گے۔عائشہ کا کہنا تھا کہ میں نے گذشتہ کچھ ماہ سے اپنی بہن فاطمہ کے ساتھ مل کر اپنی والدہ کو ڈھونڈنے کی ان تھک کوشش کی جس کے بعد ہم اللہ کے فضل سے اس کوشش میں کامیاب ہوئے۔

(جاری ہے)

بیٹیوں کی والدہ سے قریبا تین دہائیوں کے بعد ملاقات کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ۔

دونوں بیٹیاں والدہ کے گلے لگتے ہی زارو قطار رونے لگیں۔60سالہ نازیہ نے متحدہ عرب امارات کے ایک شہری سے شادی کی تھی جس میں سے عائشہ اور فاطمہ ان کی دو بیٹیاں ہیں۔ تاہم گھریلو جھگڑے کی بنا پر نازیہ نے اپنے شوہر سے طلاق لے لی جس پر اسے بیٹیوں کے بغیر ہی واپس انڈیا بھیج دیا گیا، طلاق کے دو ماہ بعد نازیہ کے والدین نے اسے ایک پھل فروش کے ساتھ بیاہ دیا جس میں سے نازیہ دو بیٹوں اور ایک بیٹی کی والدہ ہے۔

متحدہ عرب امارات میں مقیم عائشہ اور فاطمہ اپنی والدہ کی تلاش میں بھارت آئیں اور رواں برس جنوری میں ڈپٹی کمشنر پولیس سے ملاقات میں اپنی والدہ کی تصویر دکھائی۔ساﺅتھ زون میں نازیہ کے پمفلٹس اور پوسٹرز بھی آویزاں کیے گئے جبکہ ٹی وی چینلز نے بھی والدہ سے ملنے کو بے چین ان دو خواتین کی کہانی کو آن ائیر کیا۔نازیہ کو اپنے بیٹیوں کی شکل و شباہت سے متعلق زیادہ کچھ یاد نہیں تھا، نازیہ محض اتنا جانتی تھی کہ اس کی چھوٹی بیٹی کے ہاتھ کی چھ انگلیاں تھیں۔پولیس نے شناخت کی تصدیق کر کے دونوں خواتین کی نازیہ سے میٹنگ کروائی جس پر تینوں آپس میں گلے مل کر رونے لگیں۔

متعلقہ عنوان :