پاک افغان ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس 26 جولائی کو کابل میں ہو گا

ہفتہ 23 جولائی 2016 12:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 جولائی۔2016ء) پاکستان اور افغانستان کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس آئندہ ہفتے 26 جولائی کو افغان دارلحکومت کابل میں ہو گا۔ دونوں ملکوں کے درمیان سرحد کی نگرانی سے متعلق معاملات پر اختلافات کے تناظر میں یہ رابطہ بظاہر بہت اہمیت کا حامل ہے۔گزشتہ ماہ پاکستان نے طور خم سرحد کے ذریعے لوگوں کی آمد و رفت کو منظم بنانے کے لیے ایک گیٹ کی تعمیر شروع کی تھی جس پر افغانستان کو اعتراض ہے۔

اسی گیٹ کی تعمیر کے سبب دونوں ملکوں کی سرحدی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں دونوں جانب جانی نقصان بھی ہوا۔اسی کشیدگی میں کمی پر بات چیت کے لیے 24 جون کو تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر افغانستان کے وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی اور پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے اْمور خارجہ سرتاج عزیز کے درمیان ایک اہم ملاقات بھی ہوئی جس میں سرحدی معاملات کو حل کرنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مجوزہ طریقہ کار یا میکنزم کی صدارت مشترکہ طور پر سرتاج عزیز اور افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کریں گے جب کہ اس میں دونوں ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیر بھی شامل ہوں گے۔اس طریقہ کار کے تحت ایک تکنیکی ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا تھا۔ وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ اسی تکنیکی ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس 26 جولائی کو کابل میں ہو گا۔

بیان کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کریں گے جب کہ وفد میں دیگر متعلقہ وزارتوں اور شعبوں کے عہدیدار بھی شامل ہوں گے۔دیگر معاملات کے علاوہ کئی دیگر ایشوز بھی جائنٹ ٹیکنیکل ورکنگ گروپ میٹنگ میں زیر بحث آئیں گے ۔ سیکورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایم اور افعان عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کر ے گا جس کا مطلب ہے کہ میٹنگ میں سیکورٹی معاملات بھی زیر غور آئیں گے ۔

متعلقہ عنوان :