قندیل بلوچ قتل کیس ، ملزم وسیم کے بیانات میں تضاد ہے ۔ پولیس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 23 جولائی 2016 11:27

قندیل بلوچ قتل کیس ، ملزم وسیم کے بیانات میں تضاد ہے ۔ پولیس

ملتان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23 جولائی 2016ء) : پاکستان کی معروف و متنازعہ اداکارہ و ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔ گذشتہ روز قندیل بلقچ قتل کیس کے مرکزی ملزم وسیم کو ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ کے لیے لاہور منتقل کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم وسیم کے بیانات میں تضاد ہے۔ ملزم وسیم نے پولی گرافک ٹیسٹ میں اقبالی بیان بھی ریکارڈ کروایا۔

ملزم وسیم نے بتایا کہ قندیل سمیت سب گھر والوں کو نیند کی گولیاں میں نے دیں۔

(جاری ہے)

وسیم نے کہا کہ میں نے قندیل کا قتل اپنے کزن کے ساتھ ملکر کیا، میں نے قندیل کے بازو پکڑے جبکہ میرے کزن نے قندیل بلوچ کا گلہ دبایا۔ وسیم نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ سعودی عرب میں مقیم بڑے بھائی نے فون کر کے طعنہ دیا اور مجھے قندیل بلوچ کے قتل پر اُکسایا، بڑے بھائی کا کہنا تھا کہ یہاں لوگ مجھے قندیل کی ویڈیو اور تصاویر دکھا کر تنگ کرتے ہیں لہٰذا تم اسے قتل کر دو۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم کے ٹیسٹ کی رپورٹس دو ہفتوں میں موصول ہوں گی، ملزم کو ڈی این اے ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کے بعد واپس ملتان منتقل کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ ملزم وسیم نے قندیل بلوچ کو نشہ آور دوائی دودھ میں ملا کر پلائی جس کے بعد قندیل بلوچ کو گلا دبا کر قتل کر دیا۔

متعلقہ عنوان :