آزاد کشمیر کے الیکشن کو متنازع نہ بنایا جائے، ہارنے والوں کی طرف سے دھاندلی کے الزامات فیشن بن گیا ہے، پیر اعجاز ہاشمی

انتخابی نتائج کو تسلیم کرکے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے یکجہتی کا پیغام دیں، کامیاب ہونے والے امیدواروں کو مبارکباد

جمعہ 22 جولائی 2016 19:08

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 جولائی ۔2016ء) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کو مبارکباد دیتے ہوئے اپیل کی ہے کہ ریاست کے الیکشن کو متنازع نہ بنایا جائے، ہارنے والوں کی طرف سے دھاندلی کے الزامات اب فیشن ہی بنتا جارہا ہے۔ قومی مفاد میں ہوگا کہ ہم انتخابات کے نتائج کوکھلے دل سے تسلیم کرکے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اتحاد و یکجہتی کا پیغام دیں۔

اور یہ کام کوئی زیادہ مشکل نہیں۔ صرف صبر وتحمل کا مظاہرہ اور دل کو کھلا کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ مرکزی مجلس شوریٰ کے آج ( 23۔ جولائی ، ہفتہ) کراچی میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لئے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر روانگی سے پہلے میڈیا ٹیم سے گفتگو کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم، پاناما لیکس، احتساب ، کراچی آپریشن ، مقامات مقدسہ پر ہونے والی دہشت گردی اور دیگر امورکو زیر بحث لایا جائے گا۔

پیر اعجاز ہاشمی نے کہاکہ کشمیر کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات نہیں لگنے چاہیں، ہمیں بالغ النظری کا ثبوت فراہم کرتے ہوئے جمہوری معاشرے کی تشکیل کی طرف قدم بڑھانا چاہئے۔البتہ انہوں نے تاریخی حقیقت کی طرف نشاندہی کی کہ جمعیت علما پاکستان کے سابق مرکزی صدر قائد اہل سنت علامہ شاہ احمد نورانی رحمتہ اللہ علیہ تو پاکستانی جماعتوں کے ریاستی انتخابات میں شمولیت کے مخالف تھے اور اتحاد امت میں اپنے بااعتماد ساتھی قاضی حسین احمد مرحوم کے اصرار کے باوجود متحدہ مجلس عمل کی تشکیل آزادکشمیر میں نہیں ہونے دی اور کبھی جے یو پی کی تنظیم سازی بھی نہیں کی،رابطے کے لئے جمعیت علما جمو ں کشمیر کو ساتھ رکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابات ہوگئے ہیں تو جیتنے والوں کو ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے تو ہارنے والے کھلے دل سے نتائج تسلیم کرکے بھارت کو یکجہتی کا پیغام دیں۔ فوج کی نگرانی میں ہونے والے انتخابات صاف شفاف ہوئے ہیں،سب کو نتائج تسلیم کرنے چاہیں۔