ٹونی بلئیر کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کی درخواست کی سماعت

Mohammad Ali IPA محمد علی منگل 19 جولائی 2016 20:25

لاہور (اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی19 جولائی ۔2016ء ) بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر نے سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلئیر کے خلاف عالمی فوجداری عدالت میں جنگی جرائم کی دفعات کے تحت کاروائی اور تفتیش کے لئے درخواست گزار سے مزید دستاویزات اور معلومات طلب کر لیں۔نیدر لینڈ کے شہر ہیگ میں واقعہ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں یہ درخواست وطن پارٹی کے سربراہ بئیرسٹر ظفراللہ کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

درخواست میں کہا گیاتھا کہ برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلئیر نے عراقی تیل کے ذخائر پر قبضہ جمانے کے لئے عراق میں ایٹمی اور کیمیائیاں ہتھیاروں کی موجودگی کی غلط اطلاعات فراہم کیں اور دنیا کو گمراہ کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ مل کر عراق پر حملہ کر کے قبضہ کیا۔

(جاری ہے)

ٹونی بلئیر نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر انسانی حقوق کے عالمی منشورکے آرٹیکل تین،پانچ،سات اور تیرہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عراقی عوام کی آزادی سلب کی اور ہزاروں عراقیوں کو قتل کیا۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ تیرہ برس گزرنے کے باوجود برطانوی حکومت نے ٹونی بلئیر کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات کی تفتیش مکمل نہیں کی لہذا ٹونی بلئیر کے خلاف جنگی جرائم کی دفعات کے تحت عالمی فوجداری عدالت میں کاروائی کی جائے۔جس پر عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکوٹر نے درخواست گزار کو ٹونی بلئیر کے خلاف تفتیش کے لئے مزید دستاویزات طلب کر لی ہیں۔عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر نے درخواست گزار کو ہدائت کی ہے کہ فراہم کی جانے والی دستاویزات اور معلومات نگریزی یا فرانسیسی زبان میں فراہم کی جائیں جبکہ معلومات کی فراہمی میں عدالتی طرز اسلوب اختیار کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :