جائیداد کے قوانین میں تبدیلی پر کاروباری برادری کو تحفظات ہیں۔یو بی جی

Mohammad Ali IPA محمد علی منگل 19 جولائی 2016 20:15

کراچی (اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی19 جولائی ۔2016ء ) ایف پی سی سی آئی کے یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی )نے کہا ہے کہ جائیداد کی خرید و فروخت پر عائد کئے گئے انکم ٹیکس کے نئے قوانین پر نجی شعبہ کے تحفظات ہیں۔ اس معاملہ پر ڈیڈ لاک ختم کرنے کیلئے حکومت اور بلڈرز و پراپرٹی ڈیلرزمزاکرات کے دوران لچک کا مظاہرہ کریں۔ایف بی آر سمیت تمام سٹیک ہولڈر ملکی مفاد میں اپنے موقف میں نرمی لائیں تاکہ قومی معیشت کے اس اہم ترین شعبہ جس سے درجنوں صنعتیں اور لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے پر منفی اثرات مرتب نہ ہوں۔

یو بی جی کے سیکرٹری جنرل زبیر طفیل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ نظام میں جائیداد کی قیمت مارکیٹ ریٹ سے کم ہوتی ہے جس میں خاطر خواہ اضافہ ہونا چائیے۔

(جاری ہے)

جائیدادکی ڈی سی ویلیو میں اضافہ تین سال کے دوران مرحلہ وار ہونا چائیے۔ اس سے حکومت کو محاصل کی مد میں اربوں روپے کا فائدہ ہو گا۔ زبیر طفیل نے کہا کہ جائیداد کی قیمت کا تعین کرنے کا موجودہ نظام جھوٹ پر مبنی ہے جبکہ سٹیک ہولڈرحکومت سے تعاون کرتے ہوئے زیادہ ٹیکس ادا کرنے کو تیار ہیں تاہم اس فیصلہ کو یکم جولائی 2017 سے نافذ کیا جائے تو بہتر ہو گا۔

اگر اس سلسلہ میں نرمی نہ برتی گئی تو لوگ ٹیکس ادا کرنے کے بجائے عدالتوں کا رخ کرینگے جس سے حکومت کی آمدنی پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ پچاس سال سے جائیداد کے نظام میں خرابیاں ہیں جسے بہتر بنانے میں وقت لگے گا جس سے یہ شعبہ ریگولرائیز ہو کر یقینی ترقی کرے گا۔ زبیر طفیل نے کہا کہ نئے قوانین پر ڈیڈ لاک کے خاتمہ کیلئے 18 جولائی کووزیر اعظم کے مشیر خصوصی ہارون اختر خان اور چئیرمین ایف بی آر کی نجی شعبہ کے نمائندوں سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے جس میں ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم کی قیادت میں تیرہ رکنی کمیٹی بنا دی گئی ہے جو حکومتی حکام سے آج بروز بیس جولائی کو ملاقات کرے گی جس میں اہم پیش رفت کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :