ایمانداری اور نیک نیتی سے صوبے کے وسائل استعمال کر کے اسے فلاحی صوبہ بنایا جا سکتا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

خوش قسمت ہیں ہمارے وسائل بے پناہ اور آبادی کم ہے، نواب ثناء اﷲ زہری کا بائیٹ کی تقریب سے خطاب ترقی یافتہ قوموں نے علم و ہنر کو بنیاد بنا کر اقوام عالم میں عزت و وقار حاصل کیا،کمانڈر سدرن کمانڈ

پیر 18 جولائی 2016 23:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جولائی ۔2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان معدنیات اور دیگر قدرتی وسائل سے مالامال ہے اگر ایمانداری اور نیت نیتی سے ان وسائل کا استعمال کیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم اپنی چھوٹی سی آبادی کے مسائل حل نہ کر سکیں۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارے وسائل بے پناہ اور آبادی کم ہے، ہم اپنے صوبے کو ایک فلاحی صوبہ بنا سکتے ہیں بے روزگاروں کی کفالت کر سکتے ہیں اور انہیں 20تا 25ہزار روپے بیروزگاری الاؤنس ہر ماہ گھر بیٹھے دے سکتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن (بائیٹ) کے 11ویں کورس کے فارغ التحصیل طلبا و طالبات میں اسناد کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض، جی او سی 41ڈویژن میجر جنرل عابد لطیف اور دیگر سول و عسکری حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوئی بھی قوم علم و ہنر کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی، آج کے جدید دور میں ترقی کرنے کے لیے فنی مہارت کا حصول ناگزیر ہے اور اس بات کی ضرورت کو شدت سے محسوس کیا گیا ہے کہ اس دور میں روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تربیت بھی ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمارے یہاں نوجوانوں کی آبادی کی شرح 55فیصد ہے جنہیں ہنر مند بنا کر ہم ایک بہترین افرادی قوت بنا سکتے ہیں جو ہماری سب سے بڑی دولت ہوگی کیونکہ یہ افرادی قوت ہمارے صوبے اور ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر ہم نے اپنے نوجوانوں کے لیے آگے بڑھنے کی سمت کا تعین نہ کیا تو یہ عدم تحفظ اور مایوسی کا شکار ہو کر معاشرے کے لیے بوجھ بن سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے معاشی مسائل کی ایک بڑی وجہ نوجوانوں کے لیے آگے بڑھنے کے مواقعوں کی عدم دستیابی ہے اور صوبے کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی ہنر مند افراد کی کمی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ بات مسرت کا باعث ہے کہ پاک فوج نے بائیٹ کو ازسر نو فعال کیا، جو بلوچستان کے نوجوانوں کو بہترین فنی تربیت سے آراستہ کر کے کارآمد اور باوقار شہری بننے کا موقع فراہم کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ادارے میں کی جانے والی اصلاحات سے بائیٹ نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کا بہترین فنی ادارہ بن رہا ہے، انہوں نے کہا کہ نوجوانوں ہی نے ملک اور صوبے کو سنبھالنا ہے، سیاسی و عسکری قیادت ایک صفحہ پر ہیں جو خلوص نیت کے ساتھ صوبے کے نوجوانوں کو علم و ہنر سے آراستہ کرناچاہتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپنی نوجوان نسل کو علم و ہنر سے آراستہ کرنا کار خیر ہے، اچھے اور نیک کام سے دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خضداراور ژوب میں بھی بائیٹ جیسے ادارے قائم کئے جائیں گے۔ ہنر مند افراد کو روزگار کے مواقعوں کے ساتھ ساتھ بلاسود چھوٹے قرضے فراہم کئے جائیں گے تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے بااعتماد اور باصلاحیت ہیں اور وہ ان مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے، وزیراعلیٰ نے اس موقع پر بائیٹ کے لیے ایک بس کی فراہمی اور ہاسٹل کے قیام کے لیے فنڈز دینے کا اعلان بھی کیا جبکہ انہوں نے مختلف آئٹمز پیش کرنے والے طلباء و طالبات کے لیے 10لاکھ روپے کا اعلان کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا کہ ترقی یافتہ قوموں نے علم و ہنر کو ہی بنیاد بنا کر اقوام عالم میں عزت و وقار حاصل کیا، ماضی میں جب مسلمان حکمران تھے تو ان کی حکمرانی کی بنیاد علم اور دین پر تھی، انہوں نے کہا کہ بائیٹ جیسے اداروں سے تربیت حاصل کرنے والے نوجوان صوبے اور ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی طرح کام کریں گے جس طرح قطرہ قطرہ دریا بن جاتا ہے اسی طرح یہاں سے تربیت حاصل کرنے والے ہمارے نوجوان صوبے اور ملک کا مستقبل سنواریں گے، کمانڈر سدرن کمانڈ نے کہا کہ علم و ہنر بانٹنے سے بڑھتا ہے لہذا فارغ التحصیل ہونے والے نوجوان اپنے ارد گرد کے نوجوانوں کو بھی ہنر سکھائیں۔

انہوں نے کہا کہ فارغ التحصیل نوجوانوں کو نجی اور سرکاری شعبوں میں ملازمتوں کی فراہمی اور ذاتی کاروبار کے لیے معاونت کی فراہمی کے لیے کام کیا جائیگا، صوبائی حکومت اور نجی شعبہ کے ساتھ مل کر اس حوالے سے لائحہ عمل مرتب کیا جائیگا، انہوں نے بائیٹ کے اساتذہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کامیاب کورسز کے انعقاد پر انہیں مبارکباد پیش کی، انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہنر حاصل کرنے والے نوجوان اپنے خاندانوں کی کفالت کرتے ہوئے عزت و وقار کے ساتھ زندگی گزاریں گے، قبل ازیں پریذیڈنٹ بائیٹ بریگیڈیئرشعیب نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے ادارے کی کارکردگی پر روشنی ڈالی، انہوں نے بتایاکہ اب تک ادارے سے بلوچستان کے سات ہزار سے زائد نوجوان ہنر حاصل کر کے مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ دوران تربیت طلبا ء کو دو ہزار روپے ماہانہ وظیفہ ، مفت رہائش اور یونیفارم وغیرہ فراہم کی جاتی ہیں، اس وقت گیارہ شعبوں میں تربیت فراہم کی جا رہی ہے، جس میں مزید اضافہ کیا جائیگا۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان اور کمانڈر سدرن کمانڈ نے بائیٹ کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور طلباء و طالبات کو تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا اور ان سے بات چیت کی۔