ججوں کی فول پروف سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی اہلکاروں کو جدید اسلحہ وآلات سے لیس کیاجائے،مغوی اویس شاہ کی بازیابی کے لئے بھی ہر ممکن اقدامات اٹھا ئے جائیں ،چیف جسٹس جسٹس انور ظہیر جمالی کی چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز ، آئی جیز اور آئی جی ،چیف کمشنر اسلام آبادکوہدایت

پیر 18 جولائی 2016 23:06

اسلام آباد ۔ 18 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 جولائی ۔2016ء) چیف جسٹس جسٹس انور ظہیر جمالی نے ججوں اوران کی فیملیز کی سیکورٹی فول پروف بنانے کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ کو متعلقہ حکام کے ساتھ میٹنگ کرکے مختصر اور طویل المدتی حکمت عملی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز ، آئی جیز اور آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آبادکوہدایت کی ہے کہ ججوں کی فول پروف سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی اہلکاروں کو ہر قسم کے جدید اسلحہ وآلات سے لیس کیاجائے اورمغوی اویس شاہ کی بازیابی کے لئے بھی ہر ممکن اقدامات اٹھا ئے جائیں ،پیرکوا س حوالے سے چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک اعلٰی سطح کااجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ کے سینئر جج صاحبان ،چیف جسٹس شریعت کورٹ۔

ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان ،سیکرٹری داخلہ۔

(جاری ہے)

اسلام آباد اور چاروں صوبوں کے آئی جیز اور چیف سیکرٹریز نے شرکت کی ، اس موقع پرججوں کی خصوصًا اعلی عدلیہ کے ججوں اور ان کی فیمیلیز کی سکیورٹی کی صورتحال پر غورکیا گیا،اجلاس میں ججز کو دی جانے والی سکیورٹی کا بھی جائزہ لیا گیا، اجلاس کے دوران جج صاحبان نے سیکورٹی کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوے سیکورٹی میں اضافے کی تجویز دی،اجلاس کوچیف جسٹس سندھ کے بیٹے اویس علی شاہ کی بازیابی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی، آئی جی اسلام آباد نے جج صاحبان اور انکے اہل خانہ کو دی جانے والی سکیورٹی کی تفصیلات سے شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا چیف جسٹس نے سیکرٹری داخلہ کوہدایت کی کہ وہ اجلاس کے حوالے سے وفاقی حکومت کوآگاہ کریں اورججوں اوران کے اہلخانہ کے تخفظ کیلئے مختصراورطویل المیعاد پالیسی بنائیں اورسیکورٹی انتظامات کوموثربنایاجائے انہوں نے ہدایت کی کہ اویس شاہ کی بخفاظت بازیابی کوبھی یقینی بنایاجائے۔

متعلقہ عنوان :