فرنیٹر ورکس کیساتھ کرک میں آئل ریفائنری قائم کرنے کیلئے باقاعدہ ایگرمنٹ کررہے ہیں،پرویزخٹک

پشاور ماڈل ہاوسنگ سکیم جو ایک لاکھ 20 ہزار کنال پر مشمتل ہے ،کے علاوہ موٹرے وے پر ہماری 80 ہزار کنال اراضی نئی ہاوسنگ سکیم کیلئے استعمال ہو گی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

پیر 18 جولائی 2016 22:58

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جولائی ۔2016ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے انکشاف نے کہا ہے کہ کرک میں آئل ریفائنری قائم کررہے ہیں۔ فرنیٹر ورکس آرگنائزیشن کے ساتھ اس سلسلے میں ایک باقاعدہ ایگرمنٹ کیا جا رہا ہے تاہم فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے ساتھ کچھ اور معاہدے بھی ہوں گے جو پن بجلی ، ہاوسنگ اور صنعتی شعبے وغیرہ میں بھی مختلف معاہدے ہوں گے جس میں پشاور ماڈل ہاوسنگ سکیم جو ایک لاکھ 20 ہزار کنال پر مشمتل ہے ،کے علاوہ موٹرے وے پر ہماری 80 ہزار کنال اراضی نئی ہاوسنگ سکیم کیلئے استعمال ہو گی جبکہ ہنگو کے مقام پر بھی ایک ہاوسنگ سکیم بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں علاوہ ازیں معدنیات کے شعبے میں ہر ی پور میں سری کوٹ کے مقام پر سمینٹ کا پراجیکٹ جبکہ چترال میں تین اور بالاکوٹ میں ایک پن بجلی کا پراجیکٹ بھی شامل ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبہ سی پیک کے تناظر میں انڈسٹریل حبز اور اکنامک زونز کے قیام کیلئے بھی ذہن بنا چکا ہے یہ اسی سوچ کی عکاسی ہے جو موجودہ حکومت صوبے کو صنعتی میدان میں بڑھوتری دینا چاہتی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس تجویز سے اتفاق کیا کہ عمومی طور پر خیبرپختونخوا اور شمالی پنجاب میں ایندھن کی سٹرٹیجک ذخائر میں کمی دیکھنے میں آتی ہے اسلئے ضروری ہے کہ یہ آئل ریفائنری کرک کے مقام پر قائم کی جائے جو نہ صرف نیشنل سیکورٹی کیلئے ناگزیر ہے بلکہ سماجی پس منظر میں بھی اس کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اس سے پورے بیلٹ میں ایندھن ذخیرے میں کمی کے چانسز کم ہو جائیں گے انہوں نے متعلقہ حکام سے کہاکہ وہ تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر تمام انتظامات کو حتمی شکل دیں تاکہ ایف ڈبلیو او کے ساتھ معاہدہ کرنے میں رکاوٹ پیش نہ آئے انہوں نے کہا کہ صوبے کو اس پراجیکٹ سے اپنا حصہ ملے گا۔

پرویز خٹک نے انرجی کے شعبے کے اہلکاروں پر زور دیا کہ وہ پن بجلی کے حوالے سے حصول اراضی سمیت تمام انتظامات کوفوری طور پر حتمی شکل دیں تاکہ اس سلسلے میں بھی ایف ڈبلیو او کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے یہ پراجیکٹس تین چترال میں ہیں اور ایک بالا کوٹ میں ہے ان پراجیکٹس سے بھی صوبے کو اپنا حصہ ملے گا ۔سمینٹ کے پراجیکٹ میں وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر فوری طور پر اس پراجیکٹ کو حتمی شکل دیں یہ پراجیکٹ ہری پور میں سری کوٹ کے مقام پر قائم کیا جائے گا اور اس مہینے کی 30 تاریخ کو ہونے والے مجوزہ اجلاس میں اس کو حتمی شکل دی جائے گی ۔

ہاؤسنگ کے شعبے میں وزیراعلیٰ نے ایف ڈبلیو او کو تین پراجیکٹس دینے کا عندیہ دیا جس میں پشاور ماڈل ٹاؤن، موٹروے پر ایک ہاؤسنگ سکیم اور ہنگوٹاؤن شپ شامل ہیں ایف ڈبلیو او نے ان پراجیکٹس پر کام شروع کرنے میں گہری دلچسپی لی اس کے علاوہ صوبہ سی پیک کے تناظر میں صنعتی حب اور اکنامک زونز قائم کرنا چاہتا ہے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اس کے تمام پہلوؤں کو طے کریں تاکہ ایف ڈبلیو او کے ساتھ معاہدہ کیا جا سکے صوبے کو ان پراجیکٹس سے حصہ ملے گا ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ حکومت نے صوبے کی ترقی و خوشحالی کی سمت متعین کر دی ہے ہم چاہتے ہیں کہ صوبے کوتیز تر قی کی راہ پر ڈالنے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو سرکاری اہلکاروں کو اس کام کیلئے کل وقتی بنیادوں پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہو گا ہم اس کے لئے قانون سازی بھی کریں گے کیونکہ یہ صوبے کے لوگوں کے مفاد میں ہے اور یہ صوبے کی ترقی کی ضامن بھی ہے ۔اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیربرائے سی اینڈ ڈبلیو اکبر ایوب، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے انڈسٹری عبد الکریم، ڈائریکٹر جنرل ایف ڈبلیو او میجر جنرل محمد افضل ، ایس ایم بی آر، انتظامی سیکرٹریوں اور متعلق حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :