ترقی یافتہ ممالک معاشی تفاوت ختم کرنے کیلئے ترقی پذیر ممالک کو عالمی پالیسی سازی کا حصہ بنائیں،عالمی مالیاتی اور معاشی فیصلوں میں عدم شمولیت، قرضوں کا بوجھ ، طریق پیداوار میں جدید ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی اور محدود پیداوری اشیاء پر انحصا ر وہ بنیادی مسائل ہیں ،یہ ترقی پذیر ممالک کے مستقل خوشحالی کے سفر میں رکاوٹ ہیں، عالمی برادری ترقی پذیر ممالک کے ترقی کے سفر میں راہنمائی فراہم کرے

وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کا اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت و اقتصادی ترقی کے ،گروپ آف 77 اور چینـ‘ کے اجلاس سے خطاب

پیر 18 جولائی 2016 22:26

اسلام آباد/نیروبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 جولائی ۔2016ء ) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک معاشی تفاوت ختم کرنے کیلئے ترقی پذیر ممالک کو عالمی پالیسی سازی کا حصہ بنائیں،عالمی مالیاتی اور معاشی فیصلوں میں عدم شمولیت، قرضوں کا بوجھ ، طریق پیداوار میں جدید ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی اور محدود پیداوری اشیاء پر انحصا ر وہ بنیادی مسائل ہیں جو ترقی پذیر ممالک کے مستقل خوشحالی کے سفر میں رکاوٹ ہیں، عالمی برادری ترقی پذیر ممالک کے ترقی کے سفر میں راہنمائی فراہم کرے ۔

وہ پیر کو اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت و اقتصادی ترقی کے کینیاکے شہر نیروبی میں منعقد ہونے والے چودویں اجلاس کے دوران ’گروپ آف 77 اور چینـ‘ کے اجلاس کے دوران ایشیاء پیسیفک کا موقف پیش کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی مثلاًتھری ڈی پرنٹنگ، روبوٹس اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کے پیداوار، تجارت، عالمی ویلیو چین اور روزگار پرغیر یقینی اثرات مرتب ہوں گے،اس سے خصوصاًترقی پذیر ممالک کے عوام متاثر ہوں گے، جس کیلئے پیش بندی کی ضرورت ہے، وفاقی وزیر نے کہا کہ تجارتی اور اقتصادی ترقی کا یہ ادارہ پالیسی اور تکنیکی راہنمائی کیلئے ترقی پذیر ممالک کو ساتھ لے کر چلے،انھوں نے تجویز پیش کی کہ ادارے کے اندر نئے اور مخصوص ورکنگ گروپ قائم کئے جائیں جو ترقی پذیر ممالک کو پالیسی اور تکنیکی راہنمائی فراہم کریں۔

انھوں نے ’گروپ آف 77اور چین‘کے ممبران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس سے معنی خیز نتائج کے حصول کیلئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے تاکہ ترقی پذیر ممالک اس سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہو سکیں۔انھوں نے کہا کہ ادارے میں ترقی پذیر ممالک کو پالیسی معاملات پر تکنیکی رائے کیلئے تحقیق اور تجزیے کی بنیاد پر معلومات فراہم کی جائیں جس کیلئے ادارے میں ایک ٹرسٹ فنڈ قائم کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ کانفرنس کے شرکاء پالیسی سازی میں اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں وضع کریں۔وفاقی وزیر نے’ گروپ آف 77اور چین‘ کے ممبران کو تجارت اور اقتصادی ترقی سے متعلق ادارے کے اہداف کے حصول کیلئے کاوشوں کو تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔(

متعلقہ عنوان :