سینٹ اجلاس ٗ قومی احتساب آرڈیننس 1999ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل قومی احتساب (ترمیمی) بل 2015ء کثرت رائے سے مسترد

صوبائی خودمختاری کے لئے یہ بل بہت ضروری ہے‘ بل پاس نہ کرنا صوبائی خودمختاری پر ضرب ہوگی ٗ سینیٹر تاج حیدر

پیر 18 جولائی 2016 21:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جولائی ۔2016ء) اپوزیشن کی اکثریت کے باوجود سینیٹ نے اپوزیشن رکن سینیٹر تاج حیدر کی طرف سے قومی احتساب آرڈیننس 1999ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل قومی احتساب (ترمیمی) بل 2015ء کثرت رائے سے مسترد کردیا۔ پیر کو اجلاس کے دور ان سینیٹر تاج حیدر نے تحریک پیش کی کہ قومی احتساب آرڈیننس 1999ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل قومی احتساب (ترمیمی) بل 2015ء قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے جس کی حکومت نے مخالفت کی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ حکومت بھی چاہتی ہے کہ قانون میں ترمیم ہو، میں ان وکلاء میں شامل رہا جنہوں نے اس قانون کی سب سے پہلے مخالفت کی۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ میثاق جمہوریت کی روشنی میں قومی احتساب بیورو کمیشن کے حوالے سے پیشرفت نہ ہو سکی۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ صوبائی خودمختاری کے لئے یہ بل بہت ضروری ہے‘ بل پاس نہ کرنا صوبائی خودمختاری پر ضرب ہوگی۔ سینیٹر عثمان کاکڑ اور بعض دیگر ارکان نے بھی بل کی حمایت کی۔ چیئرمین نے بل پر ارکان کی رائے حاصل کی۔ ارکان کی اکثریت نے رائے شماری میں بل کو مسترد کردیا۔ بل کے حق میں 22 جبکہ مخالفت میں 23 ارکان نے رائے دی۔ اس طرح بل کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :