قندیل بلوچ کا جب بھی ذکر آتا ہے تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں ٗ مفتی عبد القوی

قندیل بلوچ کو ویڈیوز سے زیادہ سیاست میں آنے کا شوق تھا ،قتل کر نے والے بھائی کو پھانسی کی سزا ملنی چاہیے ٗ انٹرویو

پیر 18 جولائی 2016 18:39

قندیل بلوچ کا جب بھی ذکر آتا ہے تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں ٗ مفتی عبد القوی

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جولائی ۔2016ء) قندیل بلوچ کے ساتھ سیلفیوں کے باعث تنقید کا نشانہ بننے والے مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ قندیل بلوچ کا جب بھی ذکر آتا ہے تو ان کی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔ایک انٹرویو میں مفتی عبد القوی نے کہاکہ قندیل بلوچ کا جب بھی ذکر آتا ہے ان کی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں ٗقندیل بلوچ کو ویڈیوز سے زیادہ سیاست میں آنے کا شوق تھا۔

(جاری ہے)

مفتی عبدالقوی نے کہا کہ قندیل بلوچ کے ساتھ سیلفیوں کا اسکینڈل آنے کے بعد انہیں کوئی دھمکیاں موصول نہیں ہوئیں اور نا ہی لوگوں نے غلط رویہ اپنایا، بلکہ لوگوں نے تو اور بھی محبت کا اظہار کیا۔ قندیل بلوچ کے بھائی نے اسے قتل کیا جس پر اسے پھانسی کی سزا ملنی چاہیے ٗبعد از مرگ اعضاء کے عطیے سے متعلق مفتی عبدالقوی نے کہا کہ کسی بھی شخص کی جانب سے بعد از مرگ اپنے اعضاء عطیہ کرنا جائز ہے اس حوالے سے ملک بھر کے علماء کرام سے مشاورت کے بعد اسے جائز قرار دیا گیاواضح رہے کہ قندیل بلوچ کت ساتھ سیلفیاں منظر عام پر آنے کے بعد مفتی عبدالقوی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اس معاملے پر رویت ہلال کمیٹی میں ان کی رکنیت بھی معطل کردی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :