قندیل بلوچ کا جب بھی ذکر آتا ہے میری آنکھیں نم ہو جاتی ہیں،مفتی عبدالقوی

پیر 18 جولائی 2016 15:25

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 جولائی ۔2016ء ) قندیل بلوچ کے ساتھ سیلفیوں کے باعث تنقید کا نشانہ بننے والے مفتی عبدالقوی نے کہا کہ قندیل بلوچ کا جب بھی ذکر آتا ہے تو ان کی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔ اپنے ایک انٹرویو میں مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ قندیل بلوچ کا جب بھی ذکر آتا ہے ان کی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں، قندیل بلوچ کو ویڈیوز سے زیادہ سیاست میں آنے کا شوق تھا۔

(جاری ہے)

قندیل بلوچ کے ساتھ سیلفیوں کا اسکینڈل آنے کے بعد انہیں کوئی دھمکیاں موصول نہیں ہوئیں اور نا ہی لوگوں نے غلط رویہ اپنایا، بلکہ لوگوں نے تو اور بھی محبت کا اظہار کیا۔ قندیل بلوچ کے بھائی نے اسے قتل کیا جس پر اسے پھانسی کی سزا ملنی چاہئیے۔ بعد از مرگ اعضاء کے عطیے سے متعلق مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کی جانب سے بعد از مرگ اپنے اعضاء عطیہ کرنا جائز ہے، اس حوالے سے ملک بھر کے علماء کرام سے مشاورت کے بعد اسے جائز قرار دیا گیا ۔ واضح رہے کہ قندیل بلوچ کت ساتھ سیلفیاں منظر عام پر آنے کے بعد مفتی عبدالقوی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اس معاملے پر رویت ہلال کمیٹی میں ان کی رکنیت بھی معطل کردی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :