سابق صدر آصف علی زرداری کا غیرت کے نام پر ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی مذمت

غیرت کے نام پر قتل ایک مکروہ اور نا قابلِ معافی جرم ہے، ایک عورت قتل ہوتی ہے اور خاندان کے دیگر افراد قاتل کو معاف کر دیتے ہیں، غیرت کے نام پر قتل کے خلاف فوری قانون سازی کی جائے،سابق صدر کا بیان

اتوار 17 جولائی 2016 20:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17جولائی۔2016ء) سابق صدر آصف علی زرداری نے غیرت کے نام پر ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے غیرت کے نام پر قتل کے خلاف فوری قانون سازی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک بیان میں سابق صدر نے کہا کہ جب بھی کوئی عورت غیرت کے نام پر قتل کی جاتی ہے ریاست اور معاشرہ دوسری جانب دیکھنا شروع کر دیتا ہے۔

ترجمان فرحتلله بابر نے نے کہا کہ سابق صدر نے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل ایک مکروہ اور نا قابلِ معافی جرم ہے۔ ایک عورت قتل ہوتی ہے اور خاندان کے دیگر افراد قاتل کو معاف کر دیتے ہیں۔ اس کی اجازت اسلام اور دنیا کا کوئی مذہب نہیں دیتا۔ گزشتہ سال مارچ کے مہینے میں سینیٹ نے غیرت کے نام پر قتل کے خلاف متفقہ طور پر ایک بل منظور کیا گیا تھا اور اسے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جانا تھا ۔

(جاری ہے)

آصف علی زرداری نے اس سلسلے میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جلد بلانے کا مطالبہ کیا۔ اس بل کی حمایت سینیٹ میں تمام مذہبی جماعتوں اور مسلم لیگ (ن) نے کی تھی لیکن پارلیمنٹ کے گزشتہ اجلاس میں اسے نہیں پیش کیا گیا جس سے حکومت کی خراب نیت کا پتہ چلتا ہے۔ غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ اسے قابلِ معافی جرم تصور کیا جاتا ہے۔

یہ صرف سیاسی مصلحت کی وجہ سے ہے ورنہ یہ نا قابلِ معافی جرم ہونا چاہیے جیسا کہ دہشت گردی بھی نا قابلِ معافی جرم ہے۔ یہ کوئی آئیڈیالوجی نہیں کہ ایک عورت کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا جائے اور اسے قتل کرنے والے رشتہ دار کو معاف کر دیا جائے اور ریاست منہ دیکھتی رہ جائے۔ اس کے خلاف قانون سازی میں لیل و لعت سے کام لینا عورتوں کے خلاف جرم کو ختم کرنے میں دلچسپی نہ لینا ہے۔ سابق صدر نے وزیر اعظم سے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل کے خلاف قانون سازی کرنے کا وعدہ پوراکریں۔ آصف علی زرداری نے قندیل بلوچ کی روح کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا بھی کی۔