باغی ترک جنرل امریکا کے زیر استعمال فضائی اڈے سے گرفتار

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 17 جولائی 2016 20:15

باغی ترک جنرل امریکا کے زیر استعمال فضائی اڈے سے گرفتار

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17جولائی۔2016ء) استنبول سے اتوار سترہ جولائی کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ترک حکام نے فوجی بغاوت کے حامیوں میں سے ملکی ایئر فورس کے ایک سینیئر جنرل اور کئی دیگر اعلیٰ افسران کو صدر رجب طیب ایردوآن کی انتظامیہ کا تختہ الٹنے کی کوشش کے الزام میں جس انتہائی اہم ملکی ایئر بیس سے گرفتار کیا، وہ امریکی دستوں کی طرف سے شام میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے خلاف فضائی حملوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

ترک روزنامہ ’حریت‘ نے اپنی اتوار کی اشاعت میں لکھا کہ ملکی فضائیہ کے بریگیڈیئر جنرل بیکِر ایرچان وان اور ایک درجن سے زائد دیگر افسروں کو کل ہفتہ سولہ جولائی کے روز حراست میں لیا گیا۔

(جاری ہے)

جنوبی ترکی کے صوبے آدانا میں قائم اس فضائی اڈے کا نام اینجرلیک (Incirlik) ایئر بیس ہے۔ ترک میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق فوجی بغاوت کی ناکام کوشش کے دوران اور بعد میں گرفتار کیے گئے ہزاروں دیگر فوجی اہلکاروں کی طرح جنرل ایرچان وان اور ان کے ہمراہ حراست میں لیے گئے دیگر افسران سے بھی ماہرین پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔

ترکی میں جمعہ پندرہ جولائی کی رات شروع کی جانے والی فوجی بغاوت کی کوشش، جو ہفتے کی صبح تک ناکام بنا دی گئی تھی، کا نتیجہ مجموعی طور پر حکام کے مطابق 265 ہلاکتوں اور قریب ڈیڑھ ہزار افراد کے زخمی ہو جانے کی صورت میں نکلا۔ اس کے بعد سے ترک مسلح افواج کے باغی اہلکاروں یا ان کے حامیوں کے طور پر اب تک قریب تین ہزار افسروں اور فوجیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

کل ہفتے کے روز انقرہ میں ایک اعلیٰ اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ جمعے کی رات جب حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کرنے والے فوجی دھڑے نے اپنے ارادوں کو عملی شکل دینا شروع کی تھی، تو ’ہائی جیک‘ کیے گئے جنگی طیاروں میں دوبارہ ایندھن بھرنے کے لیے اسی ایئر بیس کو استعمال کیا گیا تھا۔ ترکی کا یہ فضائی اڈہ گزشتہ برس اس وقت سے امریکی فوج کی داعش کے خلاف جنگی کارروائیوں میں انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے، جب انقرہ حکومت نے امریکا کو یہ اجازت دی تھی کہ وہ شام میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جہادیوں کے خلاف اپنے حملوں کے لیے اینجرلیک ایئر بیس کو استعمال کر سکتا ہے۔

پندرہ جولائی کی رات جب ترک فوج کے ایک دھڑے نے ملکی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش شروع کی تھی، تو آدانا میں امریکی قونصل خانے کے مطابق اس بغاوت کا علم ہوتے ہی حکومت نواز سکیورٹی فورسز نے اس ایئر بیس کو سربمہر کر دیا تھا۔ اس دوران کسی کو بھی اس فضائی اڈے میں داخل ہونے یا وہاں سے نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق اینجرلیک ایئر بیس ابھی تک ہر قسم کی سرگرمیوں کے لیے بند ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ فضائی حدود ابھی تک بند ہیں، جن سے گزر کر ہی وہاں سے کوئی فضائی مشن پورا کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :